دنیا میں پہلی بار دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کا پتہ لگانے والے کیمرے نصب
ملبورن، لندن، 2دسمبر(آئی این ایس انڈیا) آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں ٹرانسپورٹ حکام نے بتایا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال کا پتہ چلانے کے واسطے ریاست کی سڑکوں پر کیمرے نصب کر دیے گئے ہیں۔ اس اقدام کے سبب امید ہے کہ سڑکوں پر گزشتہ دو برسوں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں میں ایک تہائی کمی آ جائے گی۔اتوار کے روز اپنے اعلان میں ریاست کی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے بتایا کہ دنیا میں اپنی نوعیت کے یہ پہلے کیمرے چوبیس گھنٹے کام کریں گے۔ ان کے ذریعے موسم کی کسی بھی صورت حال میں گاڑی چلانے والے ڈرائیور کی جانب سے موبائل فون کے استعمال کا پتہ چلایا جا سکے گا۔نیو ساؤتھ ویلز ریاست کا قانون ہینڈ فری یا ہیڈفون کا استعمال کرتے ہوئے ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون پر بات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم موبائل فون کے دیگر استعمال مثلا ڈرائیونگ کے دوران وڈیو کال، سوشل میڈیا اور تصویر کشی کے عمل کی سختی سے ممانعت ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیو ساؤتھ ویلز کی ریاست میں رواں سال اب تک ٹریفک کے حادثات میں 329 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ گزشتہ برس 2018 میں اس حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد 354 تھی۔ ریاستی حکام 2021 تک سڑک پر حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد میں 30 فی صد تک کمی لانا چاہتی ہے۔ریاست کی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ موبائل فون کا انکشاف کرنے والے کیمروں میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا ہے، تا کہ فون کے غیر قانونی استعمال اور اس کی تصاویر کا جائزہ لیا جا سکے۔کیمروں کی تنصیب کے بعد ابتدائی تین ماہ کے دوران پکڑ میں آنے والے خلاف ورزی کے مرتکب ڈرائیوروں کو وارننگ جاری کی جائے گی۔ اس کے بعد مذکورہ خلاف ورزی کرنے مالی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں عام علاقوں میں جرمانے کی رقم 344 آسٹریلوی ڈالر (233 امریکی ڈالر) اور اسکول کے علاقوں میں 457 آسٹریلوی ڈالر (310 امریکی ڈالر) ہو گی۔