مڈیکیرے 30؍مارچ (ایس او نیوز) کچھ دنوں قبل کوڈاگو کے بی جے پی لیڈر بالاچندرا کالاگی کی ایک حادثے میں جو موت واقع ہوئی تھی اس میں نیا موڑ آگیا ہے اور یہ ایک عام حادثے کے بجائے قتل کی سازش کے تحت انجام دیا گیا جرم ثابت ہوا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پولیس نے سابق سمپاجے گرام پنچایت کے صدر اور بی جے پی چیف سیکریٹری کوڈاگو ڈسٹرکٹ بالاچندرا کالاگی کے قتل کی سازش رچنے اور حادثے کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارنے کے الزام میں جن تین افراد کو گرفتار کیا ہے ان کی شناخت سمپت کمار(۳۴)، ہری پرساد(۳۶) اور جیان عرف جگو (۳۴) کے طور پر کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 19مارچ کو جب بالاچندراکالاگی پارٹی کی ہنگامی میٹنگ کے بعد اومنی کار پر سوار اپنے گھر کی طرف لوٹ رہاتھا تو ایک لاری کی ٹکر سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔
بتایاجاتا ہے کہ کالاگی کوڈاگو میں چل رہے ریت مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف آواز اٹھارہا تھااور ایسے جرائم کو روکنے کی مہم چلارہاتھا۔ بی جے پی نے کالاگی کی موت کے بعد یہی کہاتھا کہ اس کے پیچھے ریت مافیا اور جرائم پیشہ افرادکا ہاتھ ہے۔لیکن پولیس کی گہری تفتیش کے بعد جو سچائی سامنے آئی ہے اس میں خود آر ایس ایس کے کارکن شامل دکھائی دے رہے ہیں۔کیونکہ ملزم سمپت کمار سولیا تعلقہ کے سمپاجے میں آر ایس ایس کا ایک بہت ہی متحرک اور فعال کارکن بتایا جاتاہے۔
اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ایس پی ڈاکٹر سومن ڈی پی نے بتایا کہ کیس کی تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ شراب کی دکان اور کلب سے متعلق جھگڑا اس قتل کا اصل سبب ہے۔سمپت کمار اور ہری پرساد نے تقریباً ایک مہینے سے بالاچندرا کو قتل کرنے کی سازش پر کام شروع کیا تھا۔سمپت کمار نے اپنے دوست جیان کو سپاری دی تھی کہ اگر وہ لاری سے ٹکر مارکر بالاچندرا کو ختم کردے گا تو سمپت کمار جیان کے ٹرک کا جو1.5لاکھ روپے کا قرضہ ہے وہ ادا کردے گا۔اور اس منصوبے پر عمل کرتے ہوئے جیان نے تیز رفتاری کے ساتھ اپنی لاری بالاچندرا کی کار سے ٹکرائی تھی۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ دو سال قبل سمپت کمار اور ہری پرساد سمپاجے میں ایک ری کریئشن کلب(جہاں تفریح کے نام پر جوے بازی ہوتی ہے) کھولنا چاہتے تھے مگر سمپاجے گرام پنچایت صدر کی حیثیت سے بالاچندرا کالاگی نے اس میں رکاوٹ پیدا کردی تھی۔پھر جب 2018میں ان دونوں نے سمپاجے میں شراب کی بار کھولنے کی کوشش کی تو بالاچندرا نے عوامی احتجاج کے ذریعے بار کا لائسنس منسوخ کروایا تھا۔اس کے علاوہ سمپت کمار کی جے سی بی مشین چوری ہوگئی تھی جس کی شکایت سمپاجے پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی، مگر سمپت کمار کو شک تھا کہ اس کی جے سی بی مشین تلاش کرنے میں بالاچندرا نے رکاوٹ پیدا کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان وجوہات کے علاوہ بالاچندراکالاگی کی بڑھتی ہوئی سیاسی مقبولیت پر روک لگانے کے لئے ملزمین نے اس کو ٹھکانے لگانے کا پلان بنایا اور پوری کامیابی کے ساتھ اس پر عمل بھی کیا ۔قتل کی اس سازش پر عمل پیرائی کے لئے استعمال کی گئی لاری اور ایک کار بھی پولیس نے ضبط کرلی ہے۔ اس سازش کا پردہ فاش کرنے والی پولیس ٹیم کو ضلع ایس پی نے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔