اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے وزیراعظم مودی کا خطاب، دہشت گردی پوری انسانیت کیلئے خطرہ
نیویارک، 26؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)وزیر اعظم مودی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور چین کا نام لئے بغیر جم کر نشانہ سادھا۔ وزیر اعظم نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ جو ملک دہشت گردی کو سیاسی آلے کے طور پر استعمال کررہے ہیں، انہیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دہشت گردی ان کیلئے بھی اتنا ہی بڑا خطرہ ہے۔ یہی نہیں، وزیر اعظم مودی نے سمندری سکیورٹی اور توسیع پسندی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سمندر سبھی کی مشترکہ وراثت ہے اور اس کو بچانے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم مودی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ یقینی بنایا جانا ضروری ہے کہ افغانستان کی سرزمین کا استعمال دہشت گردی کو پھیلانے کیلئے نہیں ہو یا پھر وہاں دہشت گردانہ واقعات نہ ہوں۔ ہمیں اس بات کیلئے بھی محتاط رہنا ہوگا کہ وہاں کی نازک صورتحال کا کوئی ملک اپنے مفاد کیلئے ٹول کی طرح استعمال نہ کرے۔وزیر اعظم مودی نے اشاروں ہی اشاروں میں پاکستان کو کافی کھری کھوٹی سنائی۔ انہوں نے کہا کہ جو ملک دہشت گردی کو سیاسی ٹول کے طور پر استعمال کرتے ہیں، شاید وہ بھول رہے ہیں کہ دہشت گردی ان کیلئے بھی اتنا ہی بڑا خطرہ ہے، ہمیں اس وقت افغانستان کے عوام، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کی مدد کرنے ضرورت ہے اور اس میں ہمیں اپنا فرض نبھانا ہوگا۔وزیر اعظم مودی نے چین پر بھی اشاروں ہی اشاروں میں زوردار حملہ کیا۔ سمندر کے ذریعہ کاروبار کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ سمندر ہماری مشترکہ وراثت ہے، اس لئے ہمیں دھیان رکھنا ہوگا کہ سمندر کے وسائل کا استعمال کریں، اس کو غلط استعمال نہ کریں۔ سمندر بین الاقوامی کاروبار کی لائف لائن ہے اور اس سے توسیع پسندی کی لڑائی سے بچنا ہوگا۔ اس کو بچانے کیلئے اقوام متحدہ قوانین کے مطابق بین الاقوامی برادری کو آواز اٹھانی ہوگی۔
”فائر فائٹر“ کے بھیس میں آگ لگانے والا ملک پاکستان: ہندوستان نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی(یو این جی اے)کے سامنے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کو فائر فائٹر کے بھیس میں آگ لگانے والا اور ایک ایسا ملک قرار دیا ہے جو اپنی زمین پردہشت گردی کو حکومتی پالیسی کے تحت تحفظ فراہم کرتا ہے، جس سے پورے خطے اور دنیا بھر کے ممالک متاثر ہیں۔یو این مشن میں ہندوستان کی فرسٹ سکریٹری سنیہا دوبے نے یو این جی اے میں جواب دینے کے حق کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کو اقتدار کی سرپرستی حاصل ہے۔ پوری دنیا کو پاکستان کی پالیسیوں کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، کیونکہ پاکستان مسلسل دہشت گردوں کی حمایت کرتا آرہا ہے۔ انہوں نے زوردار حملہ کرتے ہوئے دنیا کو یہ بھی یاد دلایا کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو پاکستان نے ہی پناہ دی تھی۔سنیہا دوبے نے کہا کہ دنیا یہ نہیں بھولی کہ کئی خوفناک واقعات کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کو پاکستان میں پناہ ملی تھی۔ پاکستانی قیادت اب بھی اسامہ کو شہید کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آج بھی ہم نے پاکستان کے رہنما کو دہشت گردانہ کارروائیاں کو جائز ٹھہرانے کی کوشش کرتے ہوئے سنا۔ دہشت گردی کا اس طرح دفاع کیا جانا جدید دنیا میں ناقابل قبول ہے۔اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کے سربراہ عمران خان کا ایک ریکارڈڈ میسیج چلایا گیا تھا، جہاں وہ اپنے خطاب میں 13 بار کشمیر کا ذکر کر رہے ہیں اور حریت پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی کے جنازے سے متعلق جھوٹ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریکارڈڈ میسیج میں عمران خان نے ہندوستان کے ساتھ امن کی بات کہی تھی، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن جموں وکشمیر کے تنازعہ کو حل کرنے پر بھی منحصر کرتا ہے۔ انہوں نے بیان دیاکہ پاکستان کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز نتائج دینے والے رابطہ کیلئے سازگار ماحول بنانے کی ذمہ داری ہندوستان کی ہے۔