امریکہ اور فرانس میں تناؤ ٹرانس اٹلانٹک حکمت عملی کے لیے دھچکا
نیویارک،20؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی )آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ کے مابین نئے سہ فریقی سکیورٹی معاہدے پر فرانس کا ردعمل ٹرمپ کی صدارت کے دوران ایک امریکی اخبار کی طرف سے شائع ہونے والے ایک طاقتور کارٹون کو ذہن میں لاتا ہے، جب امریکی صدر کانگریس سے بچنے کے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے حکمرانی کر رہے تھے۔خبر کے مطابق بفیلو نیوز میں شائع ہونے والے کارٹون میں مجسمہ آزادی، جو فرانس کے عوام کی جانب سے امریکہ کو دیا گیا تحفہ ہے، کو دکھایا گیا، جس کی پیٹھ میں خنجر نہیں بلکہ صدر کا قلم گھونپا گیا۔فرانسیسی وزیر خارجہ یان ویس لی ڈرین نے جمعے کو نئے انڈو پیسفک سکیورٹی اتحاد، جسے آکوس کا نام دیا گیا ہے، کو پیٹھ میں چھرا اور اس طرح کی دھوکہ دہی سے تشبیہ دی ،جو عموماً اتحادی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں کرتے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ آسٹریلیا اور امریکہ کی طرف سے 15 ستمبر کو کیے گئے اعلانات کی غیر معمولی سنجیدگی کی وجہ سے، پیرس فوری طور پر امریکہ اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا رہا ہے۔معاہدے پر فرانس کا رنج اس کے سٹریٹجک اور مالی مضمرات دونوں سے متعلق ہے۔ پیرس کو نہ صرف انڈو پیسیفک سٹریٹجی سے باہر کیا گیا بلکہ وہ جوہری آبدوزوں کی تیاری کے لیے آسٹریلیا کے ساتھ بہت زیادہ منافع بخش معاہدے سے بھی محروم ہو۔ آسٹریلیا نے فرانس کے بجائے امریکی ٹیکنالوجی کا انتخاب کیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن کی ورچوئل میٹنگ کے دوران اعلان کردہ نئے اتحاد نے فرانس کو مزید اشتعال دلایا۔
اگرچہ واشنگٹن میں بہت سے مبصرین نے اس معاہدے کو چین کے لیے ایک واضح چیلنج کے طور پر سراہا، لیکن دوسروں نے خبردار کیا کہ یہ معاہدہ خطے میں ہتھیاروں کی ایک نئی دوڑ کا آغاز ہے یا امریکہ کی افغانستان سے انخلا کی ناکامی کے بعد ایک اور سٹریٹجک غلطی ہے۔عہدہ سنبھالنے کے بعد سے جو بائیڈن نے اپنے پرانے یورپی اتحادیوں کے ساتھ امریکہ کے سرد تعلقات کو دوبارہ ترتیب دینے کی کوشش کی ہے، لیکن آکوس کے اس اقدام کا الٹا اثر پڑا ہے، جس سے فرانس اور وسیع تر پیمانے پر یورپی یونین اس سے الگ کر دے گا۔اس نے امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو کس طرح سنبھالنا ہے، اس کے بارے میں ممکنہ اختلاف کو بھی بے نقاب کر دیا ہے۔
بیجنگ کے ساتھ مقابلہ کرنے یا تعاون کرنے کے بارے میں مختلف پوزیشنز، جیسا کہ نیو یارک ٹائمز نے حال ہی میں کہا ہے کہ عالمی سٹریٹجک نقشے کو دوبارہ بنائیں۔اٹلانٹک کونسل میں یورپ سینٹر کے ڈائریکٹر بینجمن حداد نے لکھا ہے کہ آکوس معاہدے کا اس سے زیادہ نازک وقت نہیں ہو سکتا تھا، یہ انڈو پیسفک میں یورپی حکمت عملی کی اشاعت کے موقع پر کیا گیا اور اس میں پیرس خطے میں یورپی یونین کے اہم سٹریٹجک کردار کے طور پر ابھرا ہے۔انہوں نے پیش گوئی کی کہ یہ پیش رفت خطے میں ٹرانس اٹلانٹک حکمت عملی کو دھچکا دے گی اور امریکہ فرانس تعلقات میں دیرپا رکاوٹ پیدا کرے گی۔