تلنگانہ میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ؛ عام زندگی درہم برہم ، 9 افراد ہلاک
حیدرآباد، 2/ستمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) تلنگانہ بھر میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے اور کئی اضلاع میں عام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے ۔ ریاست بھر میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں بارش کی وجہ سے 9 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
موسلادھار بارشوں سے شہر حیدرآباد کا کئی اضلاع سے راستہ مسدود ہوجانے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور بیشتر شاہراہوں پر کئی کیلو میٹر تک ٹریفک جام اور سڑکوں پر تیز پانی کے بہاؤ کی اطلاعات ہیں ۔حکومت نے ریاست کے تمام سرکاری محکمہ جات کے عملہ کی رخصت منسوخ کرکے انہیں فوری خدمات سے رجوع ہونے کی ہدایات دی ہیں۔
تلنگانہ و آندھراپردیش میں مسلسل بارش کے سبب ساؤتھ سنٹرل ریلوے کی 80 سے زائد ٹرینیں منسوخ ہوچکی ہیں اور کئی مقامات پر پٹریوں کے بہہ جانے کی شکایات ہیں۔ تلنگانہ میں بارش کی صورتحال کا جائزہ لینے صبح سے وزیر مال مسٹر پی سرینواس ریڈی سیکریٹریٹ میں قائم کنٹرول روم میں موجود ہیں اور انہوں نے مختلف اضلاع کی صورتحال کے متعلق آگہی حاصل کرکے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو واقف کروایا ۔ حکومت سے تلنگانہ میں سیلاب کی صورتحال کے نتیجہ میں 2ستمبر کو ریاست بھر کے تعلیمی اداروں کو تعطیل کا اعلان کردیا ہے ۔
چیف منسٹر نے ریاست کے تمام عہدیدارو ںکو متحرک اور چوکس رہنے کی ہدایت دی اور کہا کہ بارش سے ریاست کے بیشتر تالابوں کی سطح آب مکمل ہونے اور بارش کا سلسلہ جاری رہنے سے سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہونے پر چیف منسٹر نے مختلف ذخائر آب سے پانی خارج کرنے کی محکمہ آبپاشی کو ہدایت دی۔ریاست میں حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کو تعطیل کا اعلان پر مختلف جامعات سے 2ستمبر کو ہونے والے امتحانات کو ملتوی کردیا گیا ہے ۔
تلنگانہ میں مجموعی اعتبار سے گذشتہ 24گھنٹوں میں 500ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے لیکن دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں مسلسل لیکن متوسط بارش کے سبب کوئی شکایات نہیں ملیں ۔ گاندھی بھون کی قدیم دیوار منہدم ہونے کے علاوہ دونوں شہروں میں کئی مقامات پر تیز ہواؤں کے نتیجہ میں درخت گرنے کے سبب برقی سربراہی منقعطع ہوئی لیکن محکمہ برقی سے برقی سربراہی کو بحال کرنے اقدامات کا سلسلہ جاری رہا۔
تلنگانہ میں بارش کے دوران محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی میں کہاگیا کہ ریاست میں آئندہ 48 گھنٹوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور بیشتر اضلاع میں انتظامیہ سے عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ غیر ضروری گھروں سے نکلنے سے گریز کریں کیونکہ سیلاب جیسی صورتحال میں گھروں سے نکلنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ و آندھراپردیش میں بارشوں کے دوران چیف منسٹر آندھراپردیش نے بھی اپنی ریاست میں بارش کے سبب پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا ۔
دونوں ریاستوں کو جوڑنے والی اہم شاہراہ وجئے واڑہ۔ حیدرآباد پر گذشتہ شب سے پانی جمع ہونے کے سبب ہزاروں گاڑیاں جام میں پھنسی ہوئی ہیں۔ تلنگانہ کے جن اضلاع میں موسلادھار بارش کے نتیجہ میں تباہ کن صورتحال پیدا ہوچکی ہے ان میں ضلع کھمم‘ ضلع نلگنڈہ کے علاوہ دیگر اضلاع شامل ہیں۔ دونوں شہروں میں کل سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ شب سے مسلسل بارش کے نتیجہ میں موسیٰ ندی کے بہاؤ میں تیزی پیدا ہوچکی ہے اس کے علاوہ حسین ساگر میں پانی کی سطح مکمل ہونے کے بعد محکمہ آبرسانی اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کی نگرانی میں پانی کے اخراج کے اقدامات کئے گئے ہیں۔
محکمہ آبرسانی نے حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں پانی جمع ہونے کی رفتار پر بتایا کہ ان دونوں ذخائر آب کی سطح آب میں بھی تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔ حکومت نے موسیٰ ندی کے قریب مقیم آبادیوں کو منتقل کرنے احکام جاری کرکے متعلق عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ندی کے بہاؤ کا شکار ہونے والے علاقوں سے تخلیہ یقینی بنائیں ۔ شہر میں مسلسل سہ پہر تک بارشوں کے دوران پانی جمع ہونے کی شکایات کو دور کرنے مختلف محکمہ جات کو مصروف دیکھا گیا اور کمشنر ’حیدرا‘ مسٹر اے وی رنگاناتھ نے نشیبی علاقوں کا دورہ کرکے پانی کی نکاسی کے عمل کا جائزہ لیا اور اپنے ماتحت عہدیداروں کو نالوں کی صفائی کے ذریعہ فوری پانی کے اخراج کو یقینی بنانے کی تاکید کی ۔
انہو ں نے شیخ پیٹ اور ٹولی چوکی کے علاوہ اشوک نگر اور دیگر علاقوں کا دورہ کرکے ہنگامی خدمات کے متعلق آگہی حاصل کی ۔ ضلع کلکٹر حیدرآباد مسٹر انودیپ درے شیٹی نے ضیاء گوڑہ اور موسیٰ ندی کے کناروں پر موجود بستیوں کا دورہ کرکے مقامی عوام سے ملاقات کی اور انہیں سرکاری سہولتوں میں منتقل ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے ندی کے پانی کے بہاؤ میں اضافہ کا معائنہ کیا۔ بلدیہ حیدرآباد کی جانب سے شہر میں بارش کے پیش نظر جی ایچ ایم سی حدود میں ریڈ الرٹ جاری کرکے عوام کو گھروں کے باہر نکلنے سے گریز کا مشورہ دیا گیاعلاوہ ازیں موسی ندی کے پانی کے بہاؤ میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے چادر گھاٹ برج و واحد نگر کالونی برج کو عوام کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔