تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر400 کروڑخرچ کرکے بنوائیں گے نیاسیکریٹریٹ
نئی دہلی، 19 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) نیا سیکرٹریٹ بنوانا چاہتے ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ پانچ سے چھ لاکھ مربع فٹ میں مجوزہ اس سیکریٹریٹ کو بنانے میں 400 کروڑ کی لاگت آئے گی،اگرچہ ذرائع بتا رہے ہیں کہ تمام سہولیات کے مکمل تعمیر ہونے میں ایک ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔کے سی آر کا نئے سیکرٹریٹ کا یہ ڈریم پروجیکٹ پرانے سیکرٹریٹ کو توڑکر بنے گا۔وزیراعلیٰ نے یہ قدم تعمیراتی شکایات کے بعد اٹھایا ہے،اب اسمبلی اور قانون سازکونسل کو بھی خیرآبادکے قریب نیا عمارت نصیب ہوگا،بھومی پوجن 27 جون کو ہوگا۔آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے حال ہی میں دئے ایک حکم میں آندھرا پردیش حکومت کے مقبوضہ سیکرٹریٹ کو تلنگانہ کو دینے کو کہا ہے،تاکہ تلنگانہ کے وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ کا خواب پورا ہو سکے۔کے سی آر ارکیٹیکچرل پر حد سے زیادہ انحصار کرتے ہیں۔سی ایم کے سی آرنے اپنے پہلے دور اقتدار میں موجودہ سیکرٹریٹ کا کچھ ہی بار دورہ کیا،کیونکہ انہیں بتایا گیا تھا کہ جس سیکرٹریٹ میں وزیراعلی رہتے اس میں این ٹی آر، وائی ایس آر اور چندرا بابو نائیڈو بیٹھ رہے ہیں۔یہی وجہ تھی کہ پہلے دور میں کے سی آر نے اپنے بنگلے میں بنے کیمپ آفس سے ہی حکومت کو منظم کیا تھا،جبکہ پرانے سیکرٹریٹ سے بچنے کے لئے وہ مسلسل نیا سیکرٹریٹ بنانے کی کوشش میں لگے تھے۔بعد میں کے سی آر نے سکندرآباد کے تاریخی بائسن پولو گراؤنڈ کو اپنے ڈریم پروجیکٹ کے لئے مناسب پایا، مگر اس میں 60 ایکڑ سے زیادہ زمین کی ملکیت وزارت دفاع کے پاس تھی۔اس وقت کے وزیر دفاع منوہر پاریکر، نرملا سیتا رمن اور پی ایم مودی کے ساتھ اس سلسلے میں کئی بار ملاقاتوں کے بعد بھی نتیجہ نہیں نکلا۔آخر کار کے سی آر نے اپنی دوسری اننگ میں پرانے سیکرٹریٹ کو ہی گرا کر نئے سیکرٹریٹ کی تعمیر کا فیصلہ کیا۔