تیجسوی یادو نے پپو یادو کو بتایا بی جے پی کا ایجنٹ، وہ خاندان میں پھوٹ ڈالنا چاہتے تھے ،سپول میں اوچھی سیاست کرنے والے تیجسوی یادوکاالزام
مرلی گنج21اپریل ( آئی این ایس انڈیا )تیجسوی یادوسپول میں مہاگٹھ بندھن کی کانگریس امیدواررنجیتارنجن کے خلاف اپنے یادوامیدواراتارکراوچھی سیاست کررہے ہیں،جس سے بی جے پی کوفائدہ پہونچناطے ہے۔اس ذہنیت کااندازہ اس سے لگایاجاسکتاہے کہ کل کی راہل گاندھی کی سپول ریلی میں وہ شریک بھی نہیں ہوئے۔اسی طرح شیوہر،سیوان،مدھوبنی اوربیگوسرائے میں ان کی گندی سیاست کی وجہ سے این ڈی اے کافائدہ ہوسکتاہے۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے پھر رہنما راجیش رنجن عرف پپو یادو پر نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک لیڈر ہے، جن کو’پتاجی ‘ نے اور ہماری غلطی نے پچھلی بار ایم پی بنا دیا تھا۔ میں نے ہی والد سے پیروی کر انہیں ٹکٹ دلایا تھا۔ انہوں نے پی ایم نریندر مودی کو بڑا بھائی اور پپو یادو کو چھوٹا بھائی بتایا۔ تیجسوی یادو نے عوام سے اس کے لئے ہاتھ جوڑکر معافی مانگا اور کہا کہ ایسے شخص کو ہم نے پیروی کر کے ٹکٹ دلایا، جو پارٹی کو ہی برباد کرنا چاہتا تھا۔ خاندان میں ہی پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہا تھا۔ تیجسوی نے کہا کہ نریندر مودی بڑے ایکٹر ہیں۔ ان کی سیاست ملاوٹی اور مصنوعی ہے۔ انہوں نے کہا الیکشن سے پہلے وہ لالو جی کو جی بھر گالی دیا کرتے تھے اور انتخابات قریب آنے پر لالو جی سے کہتے تھے خون لے لیجئے خون‘۔ پپو یادو بی جے پی کا ایجنٹ ہے، بی جے پی سے روپے لے کر ہم لوگوں کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، تاکہ بی جے پی آگے نکل جائیں۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہیں۔ اقتدار میں دوبارہ نریندر مودی آئے تو جمہوریت ختم ہو جائے گی ۔ منصوبہ بند سازش کے تحت لالو پرساد کو جیل بھجوایا گیا اور اب آئین کو ختم کرنے کی سازش چل رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ وزیر اعلی پولیس کو بھی اپنا کام نہیں کرنے دیتے ہیں۔ آج بھی بہار میں شراب کی ہوم ڈلیوری ہو رہی ہے۔ نتیش کمار نے چار سال میں چار بار حکومت تبدیل کرنے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں شراب بندی اسی لئے لاگو کیا گیا کہ شراب مافیا سے سیکھا جا سکے۔ دربھنگہ میں مہاگٹھ بندھن امیدوار اور آر جے ڈی کے سینئر لیڈر عبدالباری صدیقی نے کہا کہ آئین میں ترمیم بی جے پی کا پوشیدہ ایجنڈا ہے۔ اس بات کا انکشاف بی جے پی لیڈر ساکشی مہاراج اپنے بیان میں کر چکے ہیں کہ یہ آخری لوک سبھا انتخابات ہے۔لیکن ملک کے عوام بی جے پی کے اس ناپاک ارادے کو پورا نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی وزیر اعظم کے قابل نہیں ہیں۔ بھارت ماتا کی جے کہنے سے کوئی محب وطن نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا وہ اگر رکن پارلیمان منتخب جاتے ہیں تو متھلانچل کی سماجی، ثقافتی، تعلیمی، اقتصادی ترقی کے لئے متھلا ترقی بورڈ قائم کیا جائے گا۔ بند چینی مل اور اشوک پیپر مل کو بحال کیا جائے گا۔ پارٹی میں چل رہے اتھل پتھل اور تیج پرتاپ یادو کے باغیانہ تیور پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ بس اتنا جان لیں کہ آر جے ڈی کو کوئی نقصان نہیں ہونے والا ہے۔