کمٹہ ٹول ناکے پر مقامی گاڑیوں کو ٹیکس میں چھوٹ  کی گئی منسوخ  ۔عوام نے جتائی ناراضگی۔ ہورہی ہے بڑے احتجاج کی تیاری

Source: S.O. News Service | Published on 5th September 2020, 10:26 PM | ساحلی خبریں |

کمٹہ،5؍ستمبر (ایس او نیوز) نیشنل ہائی وے 66پرکمٹہ تعلقہ کے ہولے گدّے میں واقع ٹول ناکے پر KA-47 رجسٹریشن والی موٹر گاڑیوں کو ٹیکس کی جو چھوٹ دی گئی تھی اب اس کو منسوخ کیاگیا ہے اور ٹیکس کی ادائیگی کو لازمی کردیا گیا ہے۔اس پر کمٹہ اور ہوناور کے عوام نے اپنی سخت ناراضگی جتائی ہے۔

اس سے پہلے جب ہائی وے کا فور لین توسیعی کام جاری تھا تو ٹھیکے دار کمپنی آئی آر بی نے  ہولے گدّے میں ٹول پلازہ تعمیر کرتے ہوئے موٹر گاڑیوں  سے ٹیکس وصولی شروع کی تھی۔ اس وقت یہاں کے عوام نے  اس پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ تعمیری کام مکمل کیے بغیر ٹیکس وصولی نہ کی جائے۔ اس کےعلاوہ مختلف سماجی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرا کرتے ہوئےیہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ  مقامی افراد کو چونکہ بار بار ٹول پلازہ سے ہوکر گزرنا پڑتا ہے اور ان کے لئے  روزانہ ہر بار ٹیکس ادا کرنا بڑا بوجھ ہے اس لئے مقامی گاڑیوں کوٹیکس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ اس ضمن میں ایم ایل اے اور اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ میٹنگ بھی منعقد کی گئی تھی جس میں آئی آر بی کو ہدایت دی گئی تھی کہ KA-47 رجسٹریشن کی گاڑیوں سے ٹیکس وصولی نہ کی جائے۔

معلوم ہوا ہے کہ اس مطالبے اور ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ٹھیکیدار کمپنی نے کچھ مدت  تک مقامی گاڑیوں کے لئے  اب تک چھوٹ دے رکھی تھی، لیکن اب دھیرے دھیرے مقامی گاڑیوں سے بھی ٹیکس وصول کرنا شروع کیا ۔ اور ٹول گیٹ پر موجود اہلکاروں  نے صرف ان لوگوں کو رعایت دینے لگےجو  اعتراض جتاتے تھے  اور جھگڑنا شروع کیا تھا۔ اس کانتیجہ یہ ہوا کہ بار بار ٹول گیٹ پر سواریوں اور اہلکاروں کے درمیان تکرار اور جھگڑے ہونے لگے۔

اب پتہ چلا ہے کہ ٹول گیٹ کے اہلکاورں نے صرف شہر  میں رہنےوالے لوگوں کی KA-47 گاڑیوں کو چھوٹ دینا اور دیہی علاقوں کے افراد کے لئے ٹیکس اداکرنا لازمی کردیا ہے۔اس کی وجہ سے اب ٹول گیٹ پر نیا تنازعہ اور جھگڑا کھڑاہوگیا ہے۔جس کے نتیجے میں اب ہوناوراور کمٹہ تعلقہ کے عوام ایک اور زبردست احتجاجی مظاہرے کی تیاری کررہے ہیں۔

اس تعلق سے عوامی جدوجہد کے لئے پہچانے جانے والے وکیل آر جی نائک اور  کنڑا رکھشنا ویدیکے کے ضلع صدر بھاسکر پٹگار نے بتایا کہ مقامی رجسٹریشن والی گاڑیوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ جب اس سے پہلے ہوچکا ہے تو اب پھر سے ان گاڑیوں سے ٹیکس وصول کرنا صحیح نہیں ہے ۔ اس تعلق سے شکایات مل رہی ہیں۔ اس لئے ایک بڑے احتجاج کی تیاری کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

جبکہ کمٹہ  اسسٹنٹ کمشنر اجیت ایم نے واضح کیا ہے کہ KA - 47والی چند گاڑیوں کے لئے ہی ٹیکس میں چھوٹ دینے کا فیصلہ ہوا تھا۔اس رجسٹریشن والی تمام گاڑیوں کو مستثنیٰ کرنے کی بات طے نہیں ہوئی تھی۔ اس مسئلے پر دوبارہ بحث کرنے کی ضرورت ہے۔لیکن مقامی عوام نے  اسسٹنٹ کمشنر کے اس بیان پر حیرت اور تعجب کا اظہار کیا ہے،اور کہا ہے کہ افسران کی طرف سے اس طرح کے دوہرے بیانات کی وجہ سے الجھن اور پیچیدگی پیدا ہورہی ہے۔ لہٰذا فوری اقدام کے طورپر کمٹہ اور ہوناور تعلقہ میں پائی جانے والی  KA - 47  رجسٹریشن نمبر کی تما م گاڑیوں سے ٹیکس وصولی موقوف کی جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...