ڈی کے شیوکمار کو ہائی کورٹ سے راحت، ثبوت مٹانے کا الزام میں محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی پر روک
بنگلورو،6؍اپریل (ایس او نیوز ) کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیو کمار کو پیر کے دن کرناٹک کے ہائی کورٹ نے اس وقت ایک بڑی راحت دی جب ان پر شہر کے ایگل ٹن ریسارٹ میں شواہد کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے درج کئے گئے ایف آئی آر پر روک کو برقرار رکھا۔
محکمہ انکم ٹیکس نے ڈی کے شیو کمار پر شواہد کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا تھا اس کو چیلنج کرتے ہوئے ڈی کے شیو کمار نے خصوصی عدالت سے رجوع کیا اور اس عدالت نے محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے کی گئی کارروائی پر روک لگا دی گئی ۔ عدالت کے اس فیصلہ کا محکمہ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے عرضی داخل کی تھی۔ ہائی کورٹ نے پیر کے روز محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے داخل کی گئی عرضی کو خارج کر دیا۔ محکمہ انکم ٹیکس نے الزام لگایا تھا کہ جس وقت ایگل ٹن ریسارٹ پر محکمہ کے افسروں نے چھاپہ مارا تھا تو اس وقت ڈی کے شیو کمار نے اپنے مبینہ غیر قانونی لین دین سے تعلق ایک بھی چھاڑ کر پھینک دی ۔
ڈی کے شیو کمار نے اس الزام کی بار ہاتردید کی اور کہا تھا کہ بغیر کسی ثبوت کے محکمہ تک ٹیکس نہیں بدنام کرنے کے لئے اس طرح کے الزامات لگا رہا ہے۔ خصوصی عدالت نے اس معاملہ میں محکمہ کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے ڈی کے شیو کمار کی عرضی کو منظوری دی تھی۔ اس کو انکم ٹیکس کی طرف سے ہائی کورٹ میں نے کیا گیا لیکن یہاں بھی عدالت کا فیصلہ ڈی کے شیوکمار کے ہی حق میں آیا ہے۔