بھٹکل تنظیم وفد کا کمٹہ اور اطراف کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ؛ متاثرین میں را شن کٹس تقسیم
بھٹکل 5/اگست (ایس او نیوز) قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کا ایک وفد محی الدین الطاف کھروری کی قیادت میں بدھ کو کمٹہ اور آس پاس کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے پہنچا، جس کے دوران گوکرن کے اگراگونا اور چنداور کے سنتے گولی پہنچ کرگھروں کو ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔
اگراگونا کے لوگوں نے بتایا کہ عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن زور دار بارش کی وجہ سے علاقہ میں بہنے والی گنگاولی ندی میں طغیانی آگئی تھی جس کے بعد ندی سے پانی اُبل کر نشیبی علاقوں میں بھرنا شروع ہوگیا، جس کے نتیجے میں علاقہ کے کم و بیش 50 گھروں کے اندر پانی بھرگیا ۔ پانی گھروں میں داخل ہونے سے گھروں کے اندر جمع شدہ اناج اور دیگر گھریلو چیزیں برباد ہوگئیں۔ جبکہ دو گھروں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ اگراگونا جمعہ مسجدکے اندر بھی پانی بھر گیا تھا ۔ وفد نے اسی مسجد میں پہنچ کر علاقہ کے ذمہ داروں سے بھی تفصیلات حاصل کیں ۔ پتہ چلا ہےکہ یہاں ملی جلی آبادی ہے اور اکثر لوگوں کا پیشہ ماہی گیری ہے، یہاں کے لوگ چھوٹی کشتیوں پر سمندر میں جاکر مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں، بعض لوگ بوٹوں پربھی کام کرتے ہیں، بارش سے ہوئے نقصانات سے کئی ایک سخت پریشان ہیں۔
وفد نے کمٹہ تعلقہ کے سنتے گولی بھی پہنچ کر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے حالات دریافت کئے۔ یہاں قریب 80 مکانوں کے اندر پانی بھرنے سے کافی اناج اور دیگر اشیاء خراب ہوگئے ہیں، بعض مکانوں کی دیواریں گری ہیں، بعض دیواروں میں شگاف پڑا ہے۔ یہاں اگناشنی ندی بھر کر پانی اطراف کے دیہاتوں میں گھس گیا تھا جس سے مکانوں کے ساتھ ساتھ کھیتوں میں بھی پانی کثیر مقدار میں جمع ہوجانے سے فصلیں بھی خراب ہوگئی ہیں۔
تنظیم کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں قریب 150 گھروں کو راشن کٹس تقسیم کئے گئے ہیں۔ وفد کے قائد محی الدین الطاف کھروری نے بتایا کہ گھروں اور فصلوں کو ہوئے نقصانات کی رپورٹ تنظیم کو پیش کی جائے گی، جس کے بعد گھروں میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی کے لئے مالی امداد فراہم کرنے کے تعلق سے انتظامیہ میں حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ وفد میں ساحل آن لائن کا نمائندہ مبشر حُسین ہلارے سمیت تنظیم جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، عبدالسمیع کولا، عبدالسلام چامنڈی، ظہیر شیخ اور طلحہ ترچنا پلی موجود تھے۔