بھٹکل کے مختلف علاقوں میں پولس کے کردار پر سوال اُٹھاتے ہوئے تنظیم وفد نے کی بھٹکل اے سی اور ڈی وائی ایس پی سے ملاقات

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd April 2020, 4:04 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 23/اپریل (ایس او نیوز)  گذشتہ کچھ دنوں سے بھٹکل کے مختلف علاقوں میں  پولس کی زیادتیوں کی شکایتیں موصول ہورہی تھی جس کو لے کر  قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم  کے ایک وفد نے  بھٹکل اے سی دفتر پہنچ کر تعلقہ انتظامیہ کے آفسران سے ملاقات کی اور اس بات کی  شکایت کی کہ پولس کی طرف سے لاٹھی برسانے اور  لوگوں میں خوف وہراس  پیدا کرنے  کے  جو واقعات ہورہے ہیں، اُس سے بھٹکل کی پرامن فضا بگڑ سکتی ہے، لہٰذا اس پر قابو پایا جائے، اسی طرح  منگل کو مخدوم کالونی میں جن دو  پولس اہلکاروں نے لاٹھیاں چلائی ہیں اُن  کے خلاف کاروائی کی جائے۔  

عوام اب لاٹھی کا ٹینشن نہ لیں مگر غیر ضروری طور پر گھر سے باہربھی نہ نکلیں:   تنظیم کی طرف سے اخبارنویسوں کو معلومات فراہم  کرتے ہوئے سرگرم رکن عنایت اللہ شاہ بندری نے  بتایا کہ  کل منگل کو شہر میں جو واقعات پیش آئے تھے جس میں  بعض نوجوان پولس کی لاٹھی سے زخمی بھی ہوئے تھے  اور سونارکیری میں  پولس جیپ کو دیکھ کرایک  شخص اسکوٹر سے گر کربھی شدید زخمی ہوا تھا، ان شکایتوں کو ہم نے  تعلقہ انتظامیہ کے آفسران کے روبرو  پیش کیا  اور بتایا کہ اس طرح کے واقعات سے ماحول بگڑ  سکتا ہے۔ تنظیم صدر، جنرل سکریٹری اور دیگر ذمہ داران نے   اُنہیں بتایا کہ اگر کوئی شخص غیر ضروری طور پر گھر سے باہر آتا ہے اور راستوں پر کوئی آوارہ گردی کرتا ہوا پایا جاتا ہے تو اُن کے خلاف  آپ معاملہ درج کریں یا گاڑی تحویل میں لے کر کاروائی کریں مگر کسی پر بھی لاٹھی نہ برسائی جائے۔

ہم نے اُن سے یہ بھی کہا کہ لاٹھی برسانے یا تینگنگونڈی کی ایک مسجد سے نمازیوں کو پکڑ کر لے جانے وغیرہ  جیسے  جو  واقعات ہوئے ہیں  اگر آپ کی طرف سے ان معاملات پر قابو نہیں پایا گیا تو ہمیں مجبوراً پھر کاروار جاکر ایس پی اور ڈی سی سے شکایت کرنی پڑے گی اور ضرورت پڑنے پر ہم ضلع انچارج وزیر سے بھی شکایت کرسکتے ہیں، مگر ہم چاہتے ہیں کہ آپ خود اس پر قابو پائیں۔

ہم نے انہیں بتایا کہ ہم عوامی نمائندے ہیں اور آپ سرکاری عہدیداران ہیں، ہم ابتداء میں  ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے اور اچھے تال میل کے ساتھ کام کررہے تھے  مگر اچانک   گذشتہ کچھ دنوں سے  جو واقعات پیش آئے ہیں   وہ ہمارے لئے تشویش کا سبب بن گئے ہیں۔ہم نے انہیں  اس بات کی بھی پیشکش کی کہ عوامی نمائندے اور آفسران مل کر کام کریں گے تو اچھا کام ہوسکتا ہے، ہم ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے  تو کوئی مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔

جب ہم نے اُنہیں بتایا کہ ایک شخص جو پولس کی جیپ کا    پیچھا کرنے کے ڈر سے اسکوٹر سمیت نیچے گر کر شدید  زخمی ہوگیا تھا اور اُسے کنداپور شفٹ کیا گیا تھا، اُسے اب  مینگلور شفٹ کیا گیا ہے، اس طرح  کے واقعات سے شہر کے حالات بگڑنے کا خدشہ ہے، تو پولس اور اے سی  نے بتایا کہ جس جیپ کی ہم بات کررہے ہیں وہ پولس کی جیپ نہیں ہے، لیکن انہوں نے بھروسہ دلایا کہ وہ اس بات کی چھان بین کریں گے کہ وہ جیپ کس کی ہے۔ البتہ مخدوم کالونی میں جو واردات پیش آئی اُس کے تعلق سے پولس نے قبول کیا کہ وہ پولس والے ہی تھے۔انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہوں گے۔

عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ آفسران  نے بعض غلطیوں کو قبول کیا ہے، مگر انہوں نے  ہمارے لوگوں کی طرف سے بھی کچھ غلطیاں ہونے کی بات کہی ہے اور کہا ہے کہ اُن  پر قابو پانا بھی ضروری ہے۔ سرکاری آفسران کا کہنا ہے کہ  بھٹکل میں مکمل لاک ڈاون ہونے کے باوجود آج بھی کئی لوگ باہر گھوم رہے ہیں، غیر ضروری طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ آتے جاتے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ بعض علاقوں میں لوگ روڈ پر ہی کرکٹ بھی کھیلتے ہیں۔انہوں نے درخواست کی کہ گھروں سے باہر آنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور جب تک کورونا وباء کا مکمل خاتمہ ہونے کا ہمیں پختہ یقین نہیں ہوتا اُس وقت تک گھروں میں ہی بند رہیں۔

عوام سے درخواست کرتے ہوئے عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ عوام الناس کے لئے ضروری ہے کہ وہ لاک ڈاون کا  پاس و لحاظ رکھیں، غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں،   باہر کسی کام کے لئے نکلتے بھی ہیں تو ہجوم نہ بنائیں ایک دوسرے سے فاصلہ بنائیں اور تنظیم کے ذمہ داروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ عنایت صاحب نے اس بات کی بھی درخواست کی کہ اگر کسی کو کھیلنا ہی ہے تو گھر کے کمپاونڈ کے اندر ہی کھیلیں اور کمپاونڈ سےباہر نہ نکلیں۔

عنایت صاحب نے یہ بھی کہا کہ اگر ہمارے احتیاط کےباوجود بھی آفسران آئندہ کوئی غلطی کرتے ہیں تو پھر آپ اس کی فوٹو یا وڈیو بنائیں اور ہمیں (تنظیم کو) ثبوت کےطور پر  پیش کریں،  انہوں نے یہ بھی کہا مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل  کے عوام  کے ساتھ کھڑی ہے، اور عوام الناس کی مدد کرنے بالکل تیار ہے، لہٰذا کسی کو بھی خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے عوام الناس سے مخاطب ہوتے ہوئے   کہا کہ اگر کوئی آفسر یا اہلکار آئندہ بھی غلطی کرتا ہے تو  آپ خود اُن   کے خلاف  پولس تھانہ میں شکایت  درج کرواسکتے ہیں،  تنظیم آپ کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔  عنایت صاحب نے بتایا کہ جن پولس اہلکاروں کی وجہ سے بعض لوگ زخمی ہوئے ہیں، اُن کے خلاف  متعلقہ لوگوں نے پولس تھانہ میں شکایت  درج کرائی ہے، آئندہ  بھی ایسا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو متاثرین اُن کے خلاف  کیس فائل کریں۔ اس کے لئے تنظیم آپ کی ہر ممکن رہنمائی کرے گی۔عنایت صاحب نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ آئندہ ایسی کوئی بھی واردات ہوتی ہے تو آپ تنظیم کے ذمہ داروں سے رابطہ کریں، ہم آفسران سے راست بات چیت کرکے معاملے کو سلجھانے کی کوشش کریں گے۔ہم چاہتے ہیں کہ شہر کا ماحول بہتر بنارہے۔

عنایت اللہ صاحب نے کہا کہ  بھٹکل کے عوام نے  لاک ڈاون کو لے کر  بہت زیادہ صبر کیا ہے، ذمہ داران چاہتے ہیں کہ جب تک کورونا کی وباء ختم نہیں ہوجاتی، ہمیں مزید لاک ڈاون میں رہنا ہوگا، لہٰذا ہم مزید کچھ دن اور صبر کریں گے  اور اس وائرس کو بھگانے میں انتظامیہ کو مکمل تعاون فراہم کریں گے۔

عنایت صاحب نے کہا کہ اب گلی گلی اور محلہ محلہ بعض نوجوان بازار سے بھی کم داموں میں اپنے اپنے گھروں میں ہی ترکاری اور فروٹس وغیرہ بیچ رہے ہیں، ہم نے اس تعلق سے اے سی کو خبر دی تو  اے سی نے اس بات پر نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے  وعدہ کیا  کہ وہ ایسے  دکانداروں کو پاس فراہم کریں گے تا کہ سامان گھر گھر پہنچایا جاسکے۔اے سی نے کہا کہ ہم لوگوں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے تیار ہیں ہم صرف اتنا چاہتے ہیں کہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

اسی طرح اگر کسی گھر میں کوئی مریض ہے یا ڈیلیوری کا کوئی معاملہ ہے تو    226422 پر فون کریں فوری امداد فراہم کی جائے گی۔ محکمہ کی طرف سے دس آٹو رکشہ اس کام پر لگائے گئے ہیں اور میڈیکل کاموں کے لئے یہ آٹو سروس بالکل فری ہے۔ اسی طرح تین چار ایمبولنس بھی ہے جو مریضوں کے علاج کے لئے  رکھے گئے ہیں، ساتھ ساتھ تنظیم کے ذمہ داروں سے بھی کوئی ایمرجنسی ہو تو رابطہ کیا جاسکتا ہے تنظیم کے پاس بھی اجازت نامہ والی گاڑیاں ہیں جو عوام کی خدمت کے لئے تیار رہتی ہے۔ 

گھر گھر کا ہوگا پھر سروے:   کورونا کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے مقصد سے  کل جمعرات سے بھٹکل کے  ہر گھر کا پھر ایک بار میڈیکل سروے کیا جارہا ہے۔اس کے لئے ہر علاقہ میں ایک ٹیم جائے گی جس میں   آشاکارکن، بوتھ لیول آفسر اور فیڈریشن کے نمائندے یا متعلقہ علاقہ کے ذمہ داران  ہوں گے۔ عنایت شاہ بندری نے تمام لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ان آشا کارکنوں کو اپنے گھر میں بیمار لوگوں کی مکمل جانکاری دیں اور صحت کے تعلق سے کچھ بھی نہ چھپائیں۔

تنظیم وفد کی قیادت تنظیم صدر ایس ایم پرویز نے کی، ان کے ساتھ جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، امتیاز اُدیاور، نصیف خلیفہ  ودیگر ذمہ داران  موجود تھے۔ اسی طرح بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر بھرت کے ساتھ ڈی وائی ایس پی گوتم، تحصیلدار کوٹرولّی،  ساجد مُلا،   انچارج سرکل پولس انسپکٹر گوڈا  ، پی ایس آئی کڈگنٹی وغیرہ  موجود تھے۔

مزید عنایت اللہ شاہ بندری صاحب نے کیا کچھ کہا، اُس کی مکمل وڈیو 

 

 

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...