ریاست میں جیل جاکرآنے والے کوپہلی باروزیرداخلہ بنایاگیاہے: وزیر داخلہ ارگاگیانیندرا
قیدخانہ میں غنڈوں اورقاتلوں کوعلاحدہ رکھاجائے:جے ڈی ایس
بنگلورو، 18؍ستمبر(ایس او نیوز)سزائے قیدکاٹتے ہوئے جیل کی ہواکھانے والے اس سے پہلے کبھی وزیرداخلہ کے عہدہ تک رسائی حاصل نہیں کرسکے،میں 21سزائے جیل کاٹتے ہوئے رہائی حاصل کیاہوں،اس کامطلب یہ نہیں ہے کہ میں کریمنل ہوں،کسی کریمنل کام کی وجہ سے میں جیل نہیں گیاہوں۔ایمرجنسی کے موقع پرمیں جیل گیاتھا،اس لیے سزائے جیل کوکوئی دوسرامفہوم نہ دیاجائے۔یہ باتیں ریاستی وزیر داخلہ ارگاگیانیندرانے ریاستی لجس لیٹواجلاس میں بندی خانہ بورڈترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہیں۔بروزجمعہ ڈیٹنٹشن امینڈمنٹ بل پربحث ہوئی۔
اس موقع پرجے ڈی ایس کے رکن اسمبلی انادانی نے کہاکہ ریاست کے قیدخانوں میں موبائل سمیت ہرچیزدستیاب رہتی ہے،ٹی وی پیپر،شراب،سگریٹ،اسپیٹ،ڈرگس سمیت ہرقسم کی ممنوعہ اشیاء دملتی ہیں۔چندلوگ جیل اس لیے آتے ہیں کہ وہاں محفوظ طریقہ سے رہ سکیں،چندلوگوں کوسیف رہنے کے لیے جیل جانے کی ضرورت پیش آرہی ہے۔جیل میں رہتے ہوئے باہرکے کام کاج آپریٹ کئے جارہے ہیں،پرسوں ایک کال مجھے جیل آئی تھی،ایک چھوٹے کیس میں جیل جانے والے نے فون کرتے ہوئے تھوڑی رقم روانہ کرنے کامطالبہ کیاتھا۔جیل میں رہنے والے اس قیدی کوفون کیسے مل گیا؟اگرجیل میں ہی سب کچھ چیزیں آرام سے مل جائیں توپھرسزائے جیل کا کوئی مطلب کہاں رہ جاتاہے۔ایسے لگتاہے کہ پولیس کے ساتھ تمام باتیں فکس کرکے ہی جیل جاتے ہوں گے۔
اس بل پربحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن اسمبلی شیولنگے گوڈانے کہاکہ جیل میں مجرموں کوعلاحدہ طورپررکھنے کانظم کیاجائے،غنڈوں اورقتل میں ملوث مجرموں کے علاحدہ علاحدہ رکھاجائے۔اگرایسانہیں کیاگیایہ لوگ دوسروں کوخراب کردیں گے۔جیل کی سزااس لیے دی جاتی ہے کہ ملزم اورمجرم کچھ تربیت حاصل کریں مگریہاں الٹاہورہاہے،جیل جانے والے شرابی بن کرباہرآرہے ہیں،جیل سے رہائی کے بعدملزم کوتمام خطاؤں سے پاک ہوکرصاف وشفاف ہوکرآناہے مگرایسا نہیں ہورہاہے،جیل جانے والے مزیدخراب ہوکررہاہورہے ہیں۔اس لیے جیل کریمنل افراد کے لیے علاحدہ انتظام کیاجائے،ورنہ بے قصورقیدی مزیدخراب ہوکرسماج ومعاشرہ کے لیے تباہ کن بن سکتے ہیں۔