اُڈپی میں کوویڈ کے بڑھتے معاملات پر بھٹکل کے عوام میں تشویش؛ پڑوسی علاقہ سے بھٹکل داخل ہونے والوں پر سخت نگرانی رکھنے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ
بھٹکل 4/جون (ایس او نیوز) بھٹکل کورونا فری ہونے کے بعد اب پڑوسی ضلع اُڈپی میں روزانہ پچاس اور سو کورونا معاملات کے ساتھ پوری ریاست میں اُڈپی میں سب سے زیادہ کورونا کے معاملات سامنے آنے پر بھٹکل میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوام اس بات کو لے کر پریشان ہیں کہ اُڈپی سے کوئی بھی شخص آسانی کے ساتھ بھٹکل آسکتا ہےاور ایسی صورت میں کورونا فری بھٹکل میں پھر کورونا کے خطرات منڈلاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ایسے ہی خدشات کے پیش نظر آج بھٹکل کے عوام کی طرف سے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کی معرفت ضلع کےڈپٹی کمشنر کے نام میمورنڈم پیش کیا گیا جس میں اس بات کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ اُڈپی سے بھٹکل آنے والوں پر سخت نگرانی رکھی جائے اور کسی بھی طرح کی غفلت نہ برتی جائے۔
میمورنڈم میں اس بات پر تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ اُڈپی میں زیادہ تر کورونا پوزیٹو رپورٹ اُن لوگوں کی ہے جو سرکاری کورنٹائن کی مدت پوری کرکے گھر پہنچ چکے تھے اور گھر پہنچنے کے بعد اُن کی رپورٹ پوزیٹو آئی ہے۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو بھی شخص بھٹکل میں داخل ہونا چاہتا ہو، بھلے وہ شیرور سرحد سے داخل ہوتا ہو یا ساگر روڈ سے داخل ہوتا ہو، اُن کی تفصیلات بالخصوص اُن کی گاڑی کا نمبر، بھٹکل میں کہاں جانا ہے، اُس کی تفصیل اور اُس کا موبائل نمبر لیا جائے۔ میمورنڈم میں دیگر ممالک یا دیگر ریاستوں سے بھٹکل آنے والوں کے لئے سات دنوں تک سرکاری (انسٹی ٹیوشنل) کورنٹائن اور پھر 14 دن ہوم کورنٹائن میں رکھنا لازمی قرار دیا جائے، اسی طرح ان کے تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے کاروار لیباریٹری روانہ کیا جائے۔ اسی طرح میمورنڈم میں اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ مہاراشٹرا سے کرناٹک میں داخل ہونے والے لوگوں کی سخت نگرانی کی جائے۔ میمورنڈم میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ لوگ مہاراشٹرا سے گدگ یا بیلگام کے راستے کرناٹک میں داخل ہوکر یہ کہہ کر انتظامیہ کو گمراہ کرسکتے ہیں کہ وہ کرناٹک سے ہی آئے ہیں۔ لہٰذا ایسے خدشات کو دیکھتے ہوئے بالخصوص مہاراشٹرا سے کرناٹک داخل ہونے والوں کی سختی کی ساتھ جانچ کی جائے اور کسی بھی طرح کی لاپرواہی نہ برتی جائے ۔
بھٹکل جہاں دو ماہ تک مکمل لاک ڈاون تھا اور لوگ اپنے ہی گھروں میں قید ہوکر رہ گئے تھے۔ بھٹکل کے ذمہ داران نے اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم سونپنے کے دوران کہا کہ پہلے ہی بھٹکل کے عوام کافی مشکلات جھیل چکے ہیں اور بہت زیادہ پریشانیوں کے بعد باہر نکل پائے ہیں، ایسے میں باہر سے بھٹکل آنے والوں کی سخت نگرانی رکھی جائے اور ایسی کوئی غفلت نہ برتی جائے کہ شہر میں پھر کورونا کا معاملہ سر اُٹھاسکے۔
اسسٹنٹ کمشنر بھرت نے اس موقع پربھٹکل کے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں پر نظر رکھیں، اگر کوئی اُن کے علاقہ میں باہر سے آتا ہے اور سرکاری اسپتال میں رپورٹ نہیں کرتا تو اُس کی اطلاع انتظامیہ کو دی جائے۔ کسی کو بھی بغیر کورنٹائن علاقہ میں آنے سے باز رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اگر اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرے تو پھر بھٹکل میں کورونا کے معاملات کو آنے سے روکا جاسکتا ہے۔
میمورنڈم پیش کرنے والوں میں نامدھاری سماج کے لیڈران سمیت بھٹکل تنظیم کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔