’تائیوان پر بڑے حملہ کی تیاری کر رہا چین‘، تائپے کے وزیر خارجہ کا دعویٰ
تائپے،9؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) تائیوان کے وزیر خارجہ جوسیف وو نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ چین خود مختار جزیرہ پر زوردار حملہ کرنے کی تیاری میں ہے اور اسی کے لیے اس کے آس پاس بڑے پیمانے پر فوجی تربیت کر رہا ہے۔ آر ٹی کے مطابق جوسیف وو نے کہا کہ ’’چین نے تائیوان پر حملہ کی تیاری کے لیے تربیت اور اپنی فوجی پلے بک کا استعمال کیا ہے۔‘‘ انھوں نے زور دے کر کہا کہ بیجنگ بڑے پیمانے پر فوجی تربیت اور میزائل نصب کرنے کے ساتھ ہی سائبر حملے، ایک منفی تشہیر کی مہم اور تائیوان میں عوامی حوصلے کو کمزور کرنے کے لیے معاشی زبردستی میں مصروف ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ لگاتار اور تیز فوجی تربیت چینی امن کے تئیں غیر ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔
امریکی ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائپے دورہ کے جواب میں چین نے 2 اگست کو تائیوان کے آس پاس چھ سمندری علاقوں میں لائیو فائر سمیت جنگی تربیت شروع کی تھی۔ چین کی فوجی تربیت سے پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ کو اسے کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان پر حملہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ چینی اور امریکی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ خود مختار جزیرہ کا گلا گھونٹ سکتا ہے، اسے باہر دنیا سے کاٹ سکتا ہے۔
چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی تربیت، جو آفیشیل طور پر 4 اگست کو شروع ہوئی، نے چھ علاقوں پر توجہ مرکوز کی جو تائیوان کے چاروں طرف ہے۔ یہ علاقے میں شہری جہازوں اور طیاروں تک رسائی کو ممنوع کرتا ہے۔ پی ایل اے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے پروفیسر مینگ جیانگ کنگ نے کہا کہ چھ علاقوں کو یہ دکھانے کے لیے منتخب کیا گیا کہ چین تائیوان کے بندرگاہوں کو کس طرح کاٹ سکتا ہے، اہم فوجی ٹھکانوں پر حملہ کر سکتا ہے اور تائیوان کی مدد کے لیے آنے والی بیرونی طاقتوں کی رسائی کو روک سکتا ہے۔