اسرائیل کے بعد اب تائیوان میں ہوگی 1 لاکھ ہندوستانی ملازمین کی بھرتی
نئی دہلی 11 / نومبر (ایس او نیوز) بلوم برگ نیوز کی ایک خبر کے مطابق اسرائیل میں ہندوستانی ملازمین کی مانگ میں اضافہ ہونے کے بعد اب تائیوان نے بھی اپنی فیکٹریوں میں ملازمت کے لئے 1 لاکھ ہندوستانی ملازمین کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے درپیش دھمکی کا توڑ کرنے کے لئے تائیوان ہندوستان کے ساتھ اپنے رشتوں کو مستحکم کرنا چاہتا ہے اور اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر ہندوستانی ملازمین کو روزگار فراہم کرنے کی گنجائش نکالی جا رہی ہے۔ جس کے تحت ایمپلائمنٹ موبیلٹی اگریمنٹ پر جلد ہی دونوں ممالک دستخط کریں گے۔
خیال رہے کہ تائیوان ایسا ملک ہے جس کے ساتھ ہندوستان نے حالیہ دور میں ملازمتوں کے تعلق سے معاہدہ کیا ہے، جبکہ جاپان، ڈنمارک، یونان، برطانیہ، نیدر لینڈ اور فرانس کے ساتھ بھی اس طرح کے معاہدے کرنے کی سمت میں کام ہو رہا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان آریندم باغچی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملازمتوں کے تعلق سے ہندوستان اور تائیوان کے بیچ سمجھوتہ قطعیت کے آخری مرحلے میں ہے۔
تائیوان میں عمر رسیدہ شہریوں کی تعداد میں بہت ہی زیادہ اضافہ ہوا ہے اور وہ کل آبادی کا پانچواں حصہ بن گئے ہیں۔ سال 2025 میں تھائی لینڈ "سوپر ایجیڈ" ملک قرار پائے گا۔ اس مسئلے سے نپٹنے کے لئے وہاں ہندوستانی ملازمین کی بھرتی کے مواقع نکالے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف حماس کے حملہ کے بعد اسرائیل میں ملازمت کرنے والے 90 ہزار فلسطینیوں کے ورک پرمٹ منسوخ کردئے گئے ہیں اور تعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہیں۔ اس پس منظر میں تعمیراتی کمپنیوں نے نتین یاہو حکومت سے مانگ کی ہے کہ انہیں 1 لاکھ ہندوستانی مزدوروں کو بھرتی کرنے کی اجازت دی جائے ۔ وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل بلڈرس ایسوسی ایشن کے نائب صدر ہائم فیلین نے بتایا کہ : فی الحال ہم ہندوستان سے مذاکرات کر رہے ہیں ۔ ہم 50 ہزار تا 1 لاکھ ہندوستانی ملازمین کی بھرتی کے لئَے اسرائیلی حکومت کے توثیقی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں تا کہ تعمیراتی سرگرمیوں کو دوبارہ معمول پر لایا جا سکے۔