اراکین کی معطلی : سرکار ضد پر قائم ، اپوزیشن کا واک آؤ ٹ، راجیہ سبھا کے چیئر مین وینکیا نائیڈو نے معطلی واپس لینے کا مطالبہ مسترد کردیا

Source: S.O. News Service | Published on 2nd December 2021, 11:37 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 2؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے ایوان بالا راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے 12؍ اراکین کی معطلی کے خلاف منگل کو ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ حالانکہ اس دوران بھی حکومت کی ہٹ دھرمی اور ضد قائم رہی کہ وہ معطلی ختم نہیں ہونے دے گی۔ ساتھ ہی حکومت کی جانب سے مطالبہ کیاگیا کہ ان اراکین کو معافی مانگنی ہو گی۔ اس سے قبل ضروری دستاویز میز پر رکھے جانے کے بعد قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے اپوزیشن  پارٹیوں کے اراکین کی معطلی کا  معاملہ اٹھایا اور کہا کہ یہ ضابطہ کے خلاف کارروائی ہے۔اراکین کی معطلی کی قرارداد اس واقعہ کے بعد لائی گئی  ہے اور بعض اراکین جن کاہنگامہ آرائی سے کوئی تعلق نہیں تھا، انہیں بھی معطل کردیا گیا ہے۔بعد ازاں  راجیہ سبھا کےچیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اراکین کے خلاف ضابطہ  کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور یہ کارروائی ایوان نے کی ہے، چیئرمین نے نہیں   اس لئے معطلی واپس لینے کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہو تا۔ اس کے بعد کانگریس، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، سماج وادی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اراکین نے  احتجاج کیا اور پھر ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔کچھ دیر بعد ترنمول کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی کے اراکین بھی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

   قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں نے سرمائی اجلاس میں اپنی حکمت عملی پر گہرائی سے بات چیت کی اور پھر راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو سے ملاقات کی۔ کانگریس، ڈی ایم کے، شیوسینا، این سی پی، سی پی ایم، سی پی آئی، آر جے ڈی، مسلم لیگ، ایم ڈی ایم کے، ایل جے ڈی، آر ایس پی، ٹی آر ایس، کیرالا کانگریس، وی سی کے اور اے اے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے میٹنگ میں شرکت کی۔ راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے۱۲؍ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی سے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک چینل مذاکرات ہوئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

  اس بارے میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان سے واک آؤٹ کرنے کے بعد کہا کہ ہم نے معطلی کے خلاف واک آؤٹ کیا ہے۔ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پچھلے اجلاس میں کئے گئے عمل کے لئےہوئی ہے جو سراسر ضابطے کے خلاف ہے۔ ایسا پارلیمانی جمہوریت میں کہیں بھی نہیں ہو تا ہے۔  انہوں نے کہا کہ آخر  اراکین پارلیمنٹ کس بات پر معافی مانگیں۔ اس کے بعد اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب احتجاج کیا۔ اراکین پارلیمنٹ کی معطلی واپس لو اور `تاناشاہی مردہ باد کے نعرے لگائے۔

  حکومت کی جانب سے معطلی واپس نہ لینے کے اعلان اور معافی مانگنے کے مطالبہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سخت برہم ہو گئے۔  انہوں نے حکومت کی شرط پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ایوان کو بتانا چا ہئے کہ عوام سے جڑے مسائل اٹھاناکیاغلط ہے اور اس کے  لئے معافی مانگنی چاہئے یا نہیں۔  راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ ’’کس بات کی معافی ؟ پارلیمنٹ میں عوام کی بات اٹھانے کی؟ بالکل نہیں‘‘  اپوزیشن کے اراکین کی معطلی پوری طرح سے غیر جمہوری ہے اور یہ جمہوریت کو ختم کرنے اور اپوزیشن کو کچلنے کی سازش ہے۔  اسی لئے ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم سب ایک ہیں اور ایک آواز ہوکر حکومت کے اس فعل کی مذمت کرتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...