ریپ کے معاملے پرسوال سے بھاگ جانے والے سشیل مودی نے زبان کھولی،راہل کو چیلنج کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، اپنے آپ پر اعتماد کرو، اپنے حقیقی نام پر الیکشن لڑو
پٹنہ،14/دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) پٹنہ سیلاب کے موقعہ پربھاگ جانے والے اورریپ کے واقعے پرسوال سے فرارہوجانے والے نائب وزیراعلیٰ سوشیل کمارمودی کی زبان راہل گاندھی پرکھل گئی ہے۔بے چارے نے ان معاملات پرچپی کے بعدکچھ توبولاہے۔انھوں نے فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہوئے راہل گاندھی کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اپنے اصل نام-اصل کنیت پرمقابلہ کریں۔ ہفتے کے روز انہوں نے ٹویٹ کیاہے کہ جس خاندان نے اپنے دادا فیروز خان کی اصلی کنیت مٹا کرگاندھی کا نام استعمال کیا اور عوام پر جذباتی طور پر بلیک میل کرتے ہوئے ملک پر حکمرانی کی۔اگر راہل خان گاندھی کو خود پر اعتماد ہے توپھران کے اصلی نام پر الیکشن لڑنے کی کوشش کریں۔ ویسے، اگر اس کا نام راہول ساورکر تھا، تو وہ دفعہ 370 اور جموں و کشمیر میں شہریت ترمیمی بل پر عمران خان کی زبان نہیں بولتے تھے۔مودی نے کہا کہ فیروزخان،جوگاندھی کنیت استعمال کرتے تھے، گاندھی جی نے لندن کی گلیوں والی ایک مسجد میں اندرا نہرو سے شادی کے بعداس کی حوصلہ افزائی کی، اس پارلیمنٹ کے تعاون کو اس ظلم سے مٹا دیاگیا اگر راہل اپنے دادا کو فراموش نہیں کرتے، تو وہ سنٹرل ہال میں صدر کے خطاب کے دوران ایوان میں نگاہ ڈالنے اور اسمارٹ فون کو گھورنے کی طرح کا کام نہ کرتے۔مودی نے کہا کہ دیانت دار رہنما اور طاقتور رکن پارلیمنٹ فیروز خان گاندھی نے اپنے سسر جواہر لال نہرو کی حکومت کے وقت اس اسکینڈل (مونڈھرا واقعہ) کو ایسے مستند حقائق کے ساتھ اٹھایا تھا کہ اس وقت کے وزیر خزانہ ٹی ٹی کرشنامچاری کو استعفیٰ دیناپڑاتھا۔ دوسری طرف ان کے پوتے راہل گاندھی ہیں جو شفاف رافیل طیارے کے معاہدے پر سپریم کورٹ کی کلین چٹ کے باوجود ملک کو گمراہ کرتے ہیں۔