عدالت عظمیٰ کا کورونا سے متعلق مقدمات کو اعلیٰ عدالتوں سے اپنے پاس منتقل کرنے کا فیصلہ صورتحال سے نمٹنے میں کارآمد نہیں: پاپولر فرنٹ

Source: S.O. News Service | Published on 24th April 2021, 3:42 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،  24 اپریل  (ایس او نیوز؍پریس ریلیز)پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری انیس احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کورونا سے متعلق اعلیٰ عدالتوں میں درج مقدمات کو اپنے پاس منتقل کرنے کا فیصلہ مختلف بنیادوں پر نامناسب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ راحت کی بات ہے کہ عدالت عظمیٰ بالآخر اپنے اس فیصلے کو واپس لینے کے لئے تیار ہو گئی، ورنہ اعلیٰ عدالتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں بچتی۔ سپریم کورٹ کی مداخلت پر کئی حلقوں بالخصوص قانونی برادری کی طرف سے تنقید کی گئی تھی جس میں سینئر وکلاء اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) شامل ہیں۔

ایک کے بعد ایک اعلیٰ عدالتوں نے مودی حکومت کی نااہلی پرجم کر پھٹکار لگائی، تو اچانک سپریم کورٹ کو ہوش آیا اور اس نے اس مسئلے پر ’از خود نوٹس‘ لیا، جس پر عوام نے اپنی فکرمندی ظاہر کی۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ دہلی، بمبئی اور مدراس سمیت دیگر اعلیٰ عدالتوں نے کورونا سے متعلق مفاد عامہ کی درخواستوں پر سماعت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح اعلیٰ عدالتوں نے واضح طور پر یہ کہا ہے کہ جب تک اپیل نہیں کی جاتی اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں نہیں چلا جاتا اس وقت تک وہ ان مقدمات کو ملتوی نہیں کریں گی۔

عدالت عظمیٰ نے حکومت کو فوری طور پر متحرک کرنے کے لئے تو مداخلت نہیں کی، تاکہ وہ کورونا سے ہونے والے بحران کو دیکھتے ہوئے اس کے لئے پیشگی تیاری کرے۔ لیکن جب لوگوں کے جینے کے بنیادی حق کے تحفظ میں حکومت کی مجرمانہ ناکامی کے خلاف مختلف اعلیٰ عدالتوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی، تب اچانک سپریم کورٹ نے مداخلت کا فیصلہ کیا۔ پاپولر فرنٹ یہ سمجھتی ہے کہ شہریوں کی مدد اور ان کے جینے کے حق کی حفاظت کرنے کے بجائے، سپریم کورٹ کا یہ اقدام اعلیٰ عدالتوں کی مداخلتوں کی وجہ سے پیدا ہوئے مثبت اثرات کو کالعدم کرنے کے لئے اٹھایا گیا تھا۔

پاپولر فرنٹ کا ماننا ہے کہ سپریم کورٹ کا اپنے سابقہ فیصلے کو واپس لینا ملک کے شہریوں کے ذریعہ دکھائی گئی چوکسی اور مسلسل کوشش کا نتیجہ ہے۔ ہمیں اس چوکسی کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ انتظامیہ میں موجود اس تباہ کن وبائی بدانتظامی کے مجرموں کو انصاف کے کٹگھرے میں کھڑا کیا جا سکے۔ دریں اثناء، یہ حوصلہ افزاں بات ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے لئے تیاری میں حکومت کی سنگین ناکامی کے باوجود، لوگ زندگیوں کو بچانے کے لئے بڑھ چڑھ کر ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔