سپریم کورٹ بنگلورو میونسپل انتخابات سے متعلق عرضی پر سماعت کے لیے راضی
نئی دہلی، 9 نومبر (آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے منگل کو کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی عرضی کو درج کرنے پر اتفاق کیا۔ ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) کو بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکا' (بی بی ایم پی) کے 198 وارڈوں میں انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ کو بتایا گیا کہ شہری ادارے کی 5 سالہ مدت گزشتہ سال ختم ہو گئی ہے اور انتخابی عمل کو روک دیا گیا ہے، اس لیے فوری ضروری ہے۔ایڈوکیٹ نظام پاشا نے عرض کیا کہ اس وقت کے چیف جسٹس (ریٹائرڈ) ایس اے بوبڑے نے 4 دسمبر 2020 کو ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر روک لگا دی تھی، جس نے ریاستی الیکشن کمیشن کو 6 ہفتے کے اندر انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے بعد موجودہ چیف جسٹس رمن نے کہا کہ فائل میرے کمرے میں بھیج دیں، ہم دوپہر ایک بجے دیکھیں گے۔ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کرناٹک میونسپل کارپوریشن تھرڈ ترمیمی ایکٹ (2020) میں مذکور 243 سیٹوں کے بجائے 3 ستمبر 2020 کی حد بندی نوٹیفکیشن کے تحت بی بی ایم پی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔حکومت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے نے عوامی نمائندوں پر مشتمل ریاستی مقننہ کے اتفاق رائے کو منسوخ کر دیا جس نے کرناٹک میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1976 میں ترمیم کرکے بنگلورو میں وارڈوں کی تعداد 243 تک بڑھا دی تھی۔