دیوگھر ایئرپورٹ کیس: جھارکھنڈ حکومت کا ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل، منوج تیواری اور نشی کانت دوبے کو نوٹس
نئی دہلی، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے دیوگھر ہوائی اڈے کے معاملے میں بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ منوج تیواری اور نشی کانت دوبے کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی جھارکھنڈ حکومت کی درخواست پر بدھ کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت عظمیٰ کی ڈویژن بنچ نے دونوں رہنماؤں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو کچھ نکات پر جواب داخل کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے کہا کہ آئی پی سی کے تحت جرم، ایئر کرافٹ ایکٹ سے الگ ہے۔ اس میں ایئر کرافٹ ایکٹ نافذ نہیں ہوگا۔ ریاست کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے عام قانون (آئی پی سی) پر رائج خصوصی قانون (ایئر کرافٹ ایکٹ) کے اصول کو غلط طریقے سے طے کیا۔ آئی پی سی پروویژن ایئر کرافٹ ایکٹ، 1934 کی دفعہ 10 اور 11 کے تحت جرم سے الگ ہے۔ جب زندگی اور تحفظ کو خطرے میں ڈال کر ہوائی اڈے کے تحفظاتی ضابطے کی خلاف ورزی کی گئی ہو تو طیارہ ضابطہ آئی پی سی پر حاوی نہیں ہو سکتا۔
قابل ذکر ہے کہ منوج تیواری اور نشی کانت دوبے پر الزام ہے کہ انہوں نے ستمبر 2022 میں دیوگھر ہوائی اڈہ پر تحفظاتی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ ساتھ ہی اے ٹی سی کو نجی طیارہ کو اُڑان بھرنے کی اجازت دینے کے لیے دھمکی دیتے ہوئے انہیں مجبور کیا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر آئی پی سی جرم نافذ نہیں ہوتے ہیں کیونکہ ایک خصوصی ضابطہ یعنی ایئر کرافٹ ایکٹ 1934 ہے۔ اس کے علاوہ یہ رائے دی گئی کہ ایف آئی آر قائم رکھنے کے قابل نہیں ہے کیونکہ ضابطہ کی دفعہ 12 بی کے مطابق صرف ڈی جی سی اے کو شکایت کی جاسکتی ہے۔