بیلٹ پیپر سے دوبارہ انتخابات کرانے کی درخواست پر سپریم کورٹ کا فوری طور سماعت سے انکار
نئی دہلی، 14 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے موجودہ لوک سبھا انتخابات منسوخ کرنے اور بیلٹ پیپر کی بنیاد پر انتخابات کرانے کا مطالبہ کے ساتھ منسلک ایک درخواست کو سننے سے فوری طور پر سننے سے انکار کر دیا ہے۔جسٹس اجے رستوگی کی بنچ نے درخواست گزار منوہر لال شرما کو رجسٹرار کے پاس جانے کو کہا اور کیس فہرست کرانے کو کہا۔جمعرات کو وکیل ایم ایل شرما نے ای وی ایم کی اعتمادیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ کہ الیکشن کمیشن کو یہ اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ ای وی ایم کے ذریعہ انتخابات کرائے۔ شرما کی دلیل ہے کہ عوامی نمائندگی قانون کے مطابق بھی کمیشن صرف بیلیٹ پیپر کے ذریعے ہی الیکشن کرا سکتا ہے۔ایم ایل شرما نے کہا کہ ای وی ایم کی قابلیت کو لے کر ہمیشہ سے سوال کھڑے ہوتے رہے ہیں۔ایسے میں پھر سے بیلیٹ پیپر سے الیکشن کے عمل کی طرف لوٹنا ضروری ہے۔بتا دیں کہ بہت انتخابات میں شکست کے بعد اپوزیشن مسلسل وی ایم پر سوال کھڑے کرتا رہا ہے۔
حال میں ممتا بنرجی نے بھی وی ایم کی جگہ بیلیٹ پیپر سے ووٹنگ کی مانگ کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ جمہوریت بچانے کے لئے بیلٹ پیپر کو واپس لانا چاہئے،صرف 2 فیصد ای وی ایم ویریفائیڈ ہے جبکہ 98 فیصدای وی ایم ویریرفائیڈ نہیں ہے۔ممتا کے مطابق ای وی ایم سے ملا مینڈیٹ لوگوں کا مینڈیٹ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ ای وی ایم مشینوں غائب ہیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے دوران جن مشینوں کو بدلا گیا وہ منصفانہ پولنگ کے لئے پروگرامڈ نہیں تھیں، وہ ای وی ایم ایک خاص پارٹی کے لئے پروگرام کئے گئے تھے۔