سپریم کورٹ کا مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن پر روک لگانے سے انکار
نئی دہلی،12/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے روک لگانے سے انکارکردیاہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ ریزرویشن ریسٹروپیکٹو اثرات سے نافذ نہیں ہو گا۔حالانکہ عبوری روک لگانے کے لیے نوٹس بھی جاری کیا ہے۔معاملے کی سماعت 2 ہفتے بعد ہوگی۔آپ کو بتا دیں کہ مہاراشٹر میں تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں مراٹھا برادری کو 16 فیصد ریزرویشن کو برقرار رکھنے والے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ایک این جی او نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔درخواست میں کہا گیا ہے آئین بنچ کی طرف سے مقرر ریزرویشن پر 50 فیصد کیپ کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ نے اس کی سماعت کی ہے۔غیر سرکاری تنظیم ’یوتھ فار اکولٹی‘ کے نمائندے سجیت شکلا نے یہ عرضی دائر کی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقہ (ایس ای بی سی) یزرویشن قانون مراٹھا برادری کو تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں بالترتیب 12 سے 13 فیصد ریزرویشن مہیا کرتا ہے۔یہ ہائی کورٹ کے اندراساہنی معاملے میں دئیے گئے فیصلے میں طے کیے گئے50 فیصد ریزرویشن کی تحدیدکی خلاف ورزی ہے، جسے’منڈل فیصلہ‘بھی کہاجاتاہے۔