بنگال میں اپوزیشن لیڈروں کی بڑھائی جائے سیکورٹی ،سپریم کورٹ کا معاملے کی سماعت سے انکار
کولکاتہ ،25؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) اس سال مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس سے قبل ریاست میں متعدد بار تشدد دیکھا گیا ہے۔ اس سے متعلق ایک درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی تشدد کے پیش نظر حزب اختلاف کی جماعتوں کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔
اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ مناسب فورم میں معاملہ اٹھائیں اور انہوں نے عرضی خارج کردی۔درخواست گزاروں کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ بنگال میں سیاسی تشدد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے۔ نیز بنگلہ دیشی ، روہنگیا کو فرضی طریقے سے ووٹر لسٹ میں شامل کیا جارہا ہے ، تاکہ ووٹ حاصل کیا جاسکے۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں گزشتہ دنوں میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کے قافلے اوربی جے پی رہنماؤں پر حملے کا بھی ذکر کیا ۔
عدالت عظمیٰ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی اپیل ہے ، درخواست گزار کہاں سے ہیں۔ جس پر یہ اطلاع دی گئی کہ درخواست گزار دہلی کے رہائشی ہیں۔ ایسی صورتحال میں سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس درخواست کو مسترد کر رہے ہیں ، جو مناسب فورم ہو ، وہاں معاملے کو اٹھائیں۔واضح رہے کہ مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات کے بعد سے سیاسی تشدد عروج پر ہے۔ جہاں بی جے پی اور ٹی ایم سی دونوں کے کارکنوں کے قتل کی بات سامنے آرہی ہے۔ اس کے ساتھ ریلیاں ، روڈ شو میں حملے اور پتھراؤ کے واقعات بھی دیکھے گئے ہیں۔