’چوکیدار چور ہے‘پر پھنسے راہل گاندھی، سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیا
نئی دہلی، 15 اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)رافیل معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ آور کانگریس صدر راہل گاندھی کی مشکلیں بڑھتی نظر آ رہی ہیں۔’چوکیدار چور ہے‘ کے بیان پر سپریم کورٹ نے کانگریس صدر کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔کانگریس صدرکے خلاف کورٹ کی توہین کرنے پر یہ نوٹس جاری ہوا ہے۔اس معاملے کی اگلی سماعت 23 اپریل کو ہوگی، اس وقت تک راہل گاندھی کو اپنا جواب دینا ہوگا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر میناکشی لیکھی نے سپریم کورٹ میں راہل گاندھی کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔پیر کو اس معاملے میں سماعت ہوئی، اس دوران چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے مانا کہ ہم نے یہ بیان کبھی نہیں دیا ہے، ہم اس مسئلے پر صفائی مانگیں گے۔کورٹ نے کہا کہ ہم یہ صاف کرنا چاہتے ہیں کہ جو بھی باتیں کورٹ کو لے کر میڈیا میں کہی گئی ہیں، وہ مکمل طور پر غلط ہیں۔اسی معاملے کی مکمل معلومات کو لے کر ہم صفائی مانگنا چاہتے ہیں،ہمیں امید ہے کہ راہل گاندھی اس بیان پر اپنی صفائی دیں گے۔آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل سے منسلک فیصلے پر نظر ثانی درخواست کو منظور کیا تھا،جس کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے تبصرہ کیا تھا کہ اب سپریم کورٹ بھی کہہ رہا ہے کہ چوکیدار چور ہے۔اسی بیان کو لے کر بی جے پی لیڈر میناکشی لیکھی سپریم کورٹ پہنچی تھیں اور انہوں نے کورٹ کی توہین کا الزام لگایا تھا۔’چوکیدار چور ہے‘ کا نعرہ کانگریس صدر راہل گاندھی مسلسل اپنی تقریروں اور ریلیوں میں لگواتے ہیں۔راہل گاندھی کا الزام ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے رافیل ڈیل میں گھوٹالہ کیا ہے اور انل امبانی کو قریب 30 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا ہے۔اسی کو لے کر راہل وزیر اعظم پر حملہ آور ہیں۔سپریم کورٹ اس سے پہلے رافیل معاملے میں مرکزی حکومت کو کلین چٹ دے چکا تھا، عدالت نے رافیل طیارے کی خریداری کے عمل کو صحیح مانا تھا،تاہم اس کے بعد پرشانت بھوشن، ارون شوری اور یشونت سنہا نے کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی پٹیشن ڈالی، جسے کورٹ نے قبول کر لیا ، ساتھ ساتھ ایک اخبار کی طرف سے چھاپے گئے دستاویزات ثبوت ماننے کی حامی بھری تھی۔