راجستھان کا سیاسی بحران : سپریم کورٹ میں پیر کو ہوگی تفصیلی سماعت

Source: S.O. News Service | Published on 23rd July 2020, 5:48 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،23؍جولائی (ایس او نیوز؍یو این آئی) سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے متعلق ریاستی اسمبلی اسپیکر کی اپیل جمعرات کو ٹھکرا دی۔ حالانکہ عدالت نے یہ واضح کر دیا کہ کانگریس لیڈر سچن پائلت اور ان کے خیمے کے 18 ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کے معاملے میں ہائی کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ کے آخری فیصلے پر منحصر کرے گا۔

جسٹس ارون کمار مشرا، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشن موراری کی بنچ نے اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپِل سبل اور پائلٹ خیمے کی جانب سے پیش سینئر وکیل ہریش سالوے اور مکل روہتگی کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ وہ اس معاملے میں پیر کو تفصیلی سماعت کرے گی۔ اس دوران ہائی کورت کے منگل کے حکم پر روک نہیں لگے گی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں سماعت کرے گا کہ کیا ہائی کورٹ ایوان کے اسپیکر کے نوٹس کے خلاف دائر عرضی پر سماعت کرسکتا ہے یا نہیں؟ بنچ اسپیکر کے اختیارات بنام عدالت کے دائرہ اختیار جیسے اہم سوال پر غور کرے گی۔ حالانکہ عدالت نے یہ بھی واضح کردیا کہ ہائی کورٹ کا 24 جولائی کا کوئی بھی فیصلہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کے آخری فیصلے پر منحصر کرے گا۔

اسمبلی اسپیکر نے راجستھان ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا ہے جس میں اس نے جمعہ تک سچن پائلت اور ان کے خیمے کے 18 اراکین کے خلاف کارروائی پر روک لگا دی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ اسمبلی اسپیکر کو سچن پائلٹ پر کارروائی کرنے سے نہیں روک سکتا۔ عدالت کا کل کا حکم عدلیہ اور مقننہ کے درمیان تنازعہ پیدا کرتا ہے۔

سماعت کی شروعات میں سبل نے اسمبلی اسپیکر کا موقف رکتھے ہوئے 1992 کے کیہوٹو ہولوہان معاملے میں سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے مطابق ارکان اسمبلی کی نااہلی کے مسئلے پر اسپیکر کا فیصلہ آنے سے پہلے عدالت دخل نہیں دے سکتی۔ نااہل ٹھہرانے کا عمل پورا ہونے سے پہلے عدالت میں دائر کوئی بھی عرضی سماعت کے قابل نہیں ہے۔

کپل سبل نے سپریم کورٹ کے ایک دیگر مسئلے میں حال ہی میں کیے گئے فیصلے کا بھی حوالہ دیا، جس میں اسپیکر سے ایک مناسب وقت کے اندر فیصلہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی، نہ کہ انہیں کوئی حکم دیا گیا تھا اور نہ ہی انہیں طے تاریخ پر نااہلی کا عمل پورا کرنے یا روکنے کے لئے کہا گیا تھا۔

اس پر جسٹس مشرا نے سبل سے پوچھا،’’اس معاملے میں ارکان اسمبلی کو کس بنیاد پر نااہل ٹھہرائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے؟ سابق وزیر قانون نے کہا کہ یہ ارکان اسمبلی پارٹی کی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے انٹرویو دیا ہے کہ وہ فلور ٹیسٹ چاہتے ہیں۔ وہ ہریانہ کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی ایک الگ پارٹی بنانے کی سازش میں لگے ہوئے ہیں اور ریاست کی موجودہ حکومت کو گرانا چاہتے ہیں۔‘‘ جسٹس مشرا نے ایک بار پھر سبل سے پوچھا، ’’پارٹی کے اندر جمہوریت پر آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا پارٹی کی میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے وہپ جاری کیا جاسکتا ہے؟

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...