ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو سپریم کورٹ سے ملی راحت

Source: S.O. News Service | Published on 12th January 2022, 11:40 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 12؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی)  سپریم کورٹ نے منگل کے روز ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ پر مہاراشٹر میں درج فوجداری مقدمات کے معاملے میں ان کی گرفتاری پر روک مزید تین ہفتوں کے لئے بڑھا دی ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے ملزم پولیس افسر کو ہدایت دی کہ وہ گرفتاری سے تحفظ فراہم کرتے ہوئے تمام معاملات سے متعلق جانچ میں تعاون کرے۔

بنچ نے سماعت کے دوران سابق پولیس کمشنر اور مہاراشٹر حکومت اور دیگر کے دلائل سننے کے بعد کہا ’’یہ ایک پریشان کن صورتحال ہے، جہاں پولیس کے سربراہ رہے شخص کو اپنی ہی پولیس پر بھروسہ نہیں ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت کو سی بی آئی پر اعتماد‘‘۔

سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ تین ہفتوں کے اندر ایک حلف نامہ کے ذریعے مرکزی جانچ ایجنسی (سی بی آئی) کی جانچ کرانے کے معاملے میں مرکزی جانچ ایجنسی کے حلف نامہ پر اپنا جواب داخل کرے۔ تاہم ریاستی حکومت نے سی بی آئی جانچ کی پھر سے مخالفت کی اور کہا کہ یہ منصفانہ نہیں ہوگا۔ اس سے قبل بھی مہاراشٹر حکومت نے مخالفت کی تھی۔

عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر سی بی آئی نے اپنا حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سابق پولیس کمشنر سے متعلق معاملات کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ بنچ کی جانب سے کسی مرکزی جانچ ایجنسی سے جانچ کرانے کے اشارے کے بعد سی بی آئی نے پچھلی سماعت کے دوران جانچ کے لئے اتفاق ظاہر کیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے اس سے قبل 6 دسمبر کو اپنے عبوری حکم میں پرمبیر سنگھ کو گرفتاری سے راحت دی تھی اور مہاراشٹر حکومت سے کہا تھا کہ وہ سابق پولیس کمشنر کے خلاف درج فوجداری مقدمات کی تحقیقات جاری رکھے لیکن ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل نہ کرے۔

پرمبیر سنگھ نے عدالت عظمیٰ سے ان کے خلاف فوجداری مقدمات کی جانچ سی بی آئی سے کروانے کی فریاد کی ہے۔ اسی معاملے کی سماعت جاری ہے۔ سابق پولیس کمشنر نے مہاراشٹر کے اس وقت کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر الزام لگایا تھا کہ انل دیشمکھ نے ان سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر دینے کی مانگ کی تھی۔

پرمبیر سنگھ کے خلاف ممبئی کے پولیس کمشنر رہتے ہوئے ہوٹل کاروباری سے لاکھوں روپے کی غیر قانونی وصولی سمیت کئی مجرمانہ معاملے ممبئی کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔ اس کے علاوہ ممبئی پولیس کے ایک اور افسر سمیت کئی دیگر بھی ملزم ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔