روہنگیا مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی عرضی، سپریم کورٹ کا جلد سماعت سے انکار
نئی دہلی،22/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسی) سپریم کورٹ روہنگيا سمیت تمام غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنے والی درخواست پر چار ہفتہ بعد سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس ایس اے بوب ڈے کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اشونی اپادھیائے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔ عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملہ پر چار ہفتے بعد سماعت کرے گی۔
درخواست گزار اشونی اپادھیائے نے کیس کا خصوصی ذکر کیا اور درخواست پر جلد سماعت کرنے کی درخواست کی، لیکن عدالت نے فوری سماعت سے صاف انکار کر دیا۔ اپادھیائے نے دلیل دی کہ روہنگیا اور بنگلہ دیشی شہری ہندوستانیوں کی روزی روٹی چھین رہے ہیں۔ تاہم، جسٹس بوبڈے نے کہا ’’اس مفاد عامہ کی عرضی کو چار ہفتہ بعد سماعت کے لئے درج کیا جائے‘‘۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سوريہ كانت بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2018 کو سپریم کورٹ نے آسام میں مقیم 7 روہنگیا مسلمانوں کو میانمار بھیجنے کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی تھی جس کے بعد انہیں واپس میانمار بھیجنے کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔