ایودھیا پر عدالت کا فیصلہ خواب کے سچ ہونے جیسا: اڈوانی کے تاثرات
نئی دہلی 9/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سابق نائب وزیر اعظم، رام جنم بھومی تحریک کے قائد اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی زمین تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے لئے یہ خواب کے سچ ہونے جیسا ہے۔ عدالت کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اڈوانی نے سنیچر کو کہا کہ اہل وطن کے ساتھ ساتھ وہ بھی ایودھیا میں عدالت کے فیصلے سے خوش ہیں اور سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بنچ کے ایودھیا معاملہ میں دیئے گئے تاریخی فیصلہ کا اہل وطن کے ساتھ وہ بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایشور نے عوامی تحریک میں شراکت کا موقع دیا تھا جو ہندستان کی آزادی کی تحریک کے بعد سب سے بڑی تحریک تھی جسے سپریم کورٹ نے فیصلے سے کامیاب بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایودھیا میں جو عظیم الشان مندر تعمیر ہوگا اُس سے ملک کی بھی تعمیر ہوگی۔ ہندوستان اور بیرون ملک رہنے والے کروڑوں ہندووں کے دل میں رام جنم بھومی کو لے کر ایک خاص جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب چونکہ ایودھیا میں رام مندر کا راستہ صاف ہو گیا ہے تو ایسے حالات میں وقت آ گیا ہے کہ ہم تمام اختلافات اور تلخیوں کو درکنار کر کے خیرسگالی اور امن کو گلے لگائیں۔
واضح رہے کہ لال کرشن اڈوانی ان ہندو رہنماؤں میں شامل ہیں جن پر ہجوم کو بابری مسجد کے انہدام کے لئے اکسانے کا الزام ہے۔ اس حوالہ سے ان پر مجرمانہ مقدمہ بھی چل رہا ہے۔ سال 1992 میں بابری مسجد کے انہدام سے قبل اڈوانی نے رتھ یاترا نکالی تھی جس کی وجہ سے پورے ملک کا ماحول بے حد کشیدہ ہو گیا تھا ۔ اڈوانی کی رتھ یاترا کو بی جے پی کے اقتدار تک کا سفر طے کرنے کی وجہ مانا جاتا ہے۔