کرناٹک حجاب معاملہ : طالبات کے وکلاء نے کھڑے کئے کئی سوال ؛ 10 دنوں کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ رکھا محفوظ

Source: S.O. News Service | Published on 22nd September 2022, 7:48 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں طالبات کے حجاب پہننے پر  پابندی  اور  بعد میں کرناٹک ہائی کورٹ میں بھی حجاب کے خلاف فیصلہ سنائے جانے کے بعد  سپریم کورٹ میں آج دسویں دن بھی  سماعت ہوئی،  جس کے دوران  طالبات کے وُکلاء نے کرناٹک حکومت کی طرف سے  پیش کردہ دلائل پر کئی اہم سوالات اُٹھائے  اور کہا کہ حکومت کرناٹک  کے پاس  ہمارے سوالوں کے جواب ہی نہیں ہیں۔ اسی کے ساتھ   آج جمعرات کو عدالت میں  سماعت کی کاروائی مکمل ہوئی  اور سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔

آج جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ کے سامنے مسلم طالبات کی طرف سے پیش وکیل دُشینت دَوے نے پی ایف آئی کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’سرکاری سرکلر میں کہیں بھی پی ایف آئی کا ذکر نہیں تھا، لیکن سالیسٹر جنرل نے اس کا تذکرہ کیا اور اگلے دن میڈیا کی سرخی بن گئی۔‘‘ دراصل گزشتہ روز سماعت کے دوران کرناٹک حکومت کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل نے کہا تھا کہ پی ایف آئی کے ذریعہ اکسائے جانے کے بعد مسلم طالبات نے حجاب پہن کر کلاس آنا شروع کیا۔

دُشینت دَوے کی بات سن کر جسٹس گپتا نے پوچھا کہ ’’آپ کا کیا اسٹینڈ ہے، 22-2021 سے پہلے کوئی وردی نہیں تھی؟‘‘ اس پر دَوے نے جواب دیا کہ ’’ہماری دلیل یہ ہے کہ حجاب پر کبھی اعتراض نہیں ہوا۔ یہ اپنی مرضی کے مطابق کی جانے والی رسم ہے۔ پہلے یونیفارم اس طرح لازم نہیں تھی جیسا کہ اب ہو رہا ہے۔ اس طرح حجاب پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔‘‘

طالبات کی طرف سے پیش ایک دیگر وکیل احمدی نے بھی کرناٹک حکومت کی طرف سے پیش کردہ دلائل میں خامیاں بتائیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اپنی دلیلوں میں یہ نہیں بتا پائی کہ مسلم لڑکیوں کے ذریعہ حجاب پہننے سے کس کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی؟ پبلک آرڈر اور لاءاینڈ  آرڈر پر کیسے اثر ہوا؟ جب کسی لڑکی نے حجاب پہنا تو کوئی دوسرا کیوں مشتعل ہوا؟ یہ مشورہ کہ یہ عوامی نظام کا ایشو بچکانہ ہے، یہ پریشر گروپس کے آگے جھکنے اور دھمکانے کے برابر ہے۔ یہ بہتر نظامِ حکمرانی کا اشارہ نہیں ہے۔ لہٰذا یہ سرکاری حکم ناجائز ہے۔

احمدی کے بعد سینئر وکیل سلمان خورشید نے بھی کچھ دلائل پیش کیے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے گائے کی قربانی، طلاق ثلاثہ، رام مندر پر فیصلہ کا ذکر کرتے ہوئے دلیلیں دی گئی ہیں، جب کہ قرآن میں ان کا ذکر ہی نہیں ہوا ہے۔ سلمان خورشید نے یہ بھی کہا کہ ’’طلاق ثلاثہ کے فیصلے کی دلیل دی گئی، لیکن جسٹس کورین جوسف کا فیصلہ ہے کہ قرآن میں کہیں طلاق ثلاثہ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’یہاں ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی تذکرہ کرنا ہوگا جہاں ایک مسجد میں نماز ادا کرنے کی لازمی رسم کا ایشو تھا، لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ مسجد میں نماز لازمی عمل نہیں ہے۔ قرآن یہ نہیں کہتا کہ آپ کو نماز مسجد میں ہی پڑھنی چاہیے۔‘‘

سلمان خورشید نے کہا کہ حکومت کی طرف سے عدالت میں حجاب پر پابندی کو لے کر فرانس اور ترکی کا حوالہ دیا گیا، جب کہ فرانس میں تو آپ کراس بھی نہیں دکھا سکتے۔ ایسا اس لیے کہ وہاں مذہبی اقدار کو ظاہر کرنے والی کوئی بھی چیز دکھائی نہیں جا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کو مذہب کو بغیر رکاوٹ ماننے کی آزادی کے آرٹیکل 25 کے تحت حقوق کو متوازن کرنے کے لیے ضروری مذہبی رسوم کو پرکھنے کا حق ہے۔ حالانکہ حجاب آرٹیکل 51اے کا ایشو ہے، اور ہم بتا چکے ہیں کہ آرٹیکل 51اے کے تحت مشترکہ ثقافت اپنانے کا نظام ہے، پھر بھی تنوع کا احترام نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘

آج جب بحث ختم ہوئی تو معروف وکیل سنجے ہیگڑے نے داغ دہلوی کا یہ مشہور شعر پڑھا ’’ہمیں ہے شوق کہ بے پردہ تم کو دیکھیں گے/ تمھیں ہے شرم تو آنکھوں پہ ہاتھ دھر لینا۔‘‘ بہرحال، سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی سے متعلق فیصلہ بھلے ہی محفوظ رکھ لیا ہے، لیکن ساتھ ہی کہا ہے کہ اگر اب بھی کوئی تحریری شکل میں دلیلیں پیش کرنا چاہتا ہے، تو دے سکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...

پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری، پٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر

  پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر ...

لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 19 اپریل کو 102 سیٹوں کے لیے ڈالا جائے گا ووٹ

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ...

بیلٹ پیپر پر واپسی کے بہت سے نقصانات ہیں، ای وی ایم مشین پر سپریم کورٹ میں سماعت

انتخابات میں ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کو لے کر جاری بحثوں کے درمیان سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ بیلٹ پیپر پر واپس آنے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ نے پرشانت بھوشن سے پوچھا جو ای وی ایم کو ہٹانے کی درخواست کے حق میں اپنا موقف پیش کر رہے ...

گمراہ کن اشتہار معاملہ: بابا رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے راضی، سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ کا دیا وقت

پتنجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر ...

بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا، وزیر اعظم بدعنوانی کے چیمپین ہیں! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بدعنوانی کا چیمپین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بھتہ خوری کی اور دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ انجام دیا۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر ...