یوپی سرکار کو منھ کی کھانی پڑ گئی! عدالت عظمیٰ کی پھٹکار، گرفتار صحافی کی فوری رہائی کو یقینی بنایا جائے: عدالت عظمیٰ
نئی دہلی11 جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کیخلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ پر صحافی پرشانت کنوجیا کی گرفتاری کے معاملے میں سپریم کورٹ نے منگل کو سماعت کی۔ کورٹ نے کہا کہ حکومت صحافی کو فوری طور پر رہا کر ے۔سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کا تبصرہ نہیں کیا جانا چاہئے، لیکن کیا اس صورت میں گرفتاری انصاف کا تقاضہ ہے۔ریاستی حکومت کو اس معاملے میں درست ایکشن لینا چاہئے.۔ جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس اجے رستوگی کے بنچ نے کہا کہ ایسے تبصرہ پبلک میں نہیں ہونے چاہئے۔ قانون کے تحت کارروائی جاری رہے، لیکن صحافی کو فوری طور پر رہا کیا جانا ضروری ہے۔ بنچ نے کہا کہ شہریوں کی آزادی ضروری ہے۔ اس سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ (آزادی) ہمیں آئین سے ملی ہے اور اس سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں جا سکتی۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے منگل کو یوپی کی حکومت کی طرف سے صحافی پرشانت کنوجیا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ راہل نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کا آمرانہ رو یہ ہے۔ اگر آر ایس ایس-بی جے پی کی حمایت یافتہ ٹیم کیخلاف پروپیگنڈ ہ کرنے اور میرے بارے میں جعلی نیوز کی اشاعت کرنے والے صحافیوں کو جیل میں ڈال دیا جائے گا تو زیادہ تر اخبارات اور نیوز چینلز میں عملے کی کمی ہو جائے گی، صحافی کو رہا کیا جانا ضروری ہے۔ واضح ہو کہ پرشانت کنوجیا نے 6 جون کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر’عشق چھپتا نہیں چھپانے سے یوگی جی‘ کے عنوان سے ایک پوسٹ کی تھی۔ ساتھ ہی ایک ویڈیوبھی اپ لوڈ کیا تھا، جس میں ایک خاتون وزیر اعلی کے دفتر کے باہر کھڑی ہو کر خود کو مبینہ طور پر یوگی آدتیہ ناتھ کی ’محبوبہ‘ بتا رہی تھی۔