کرناٹکا کے 15اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کو ملتوی کرنے عدالت عظمیٰ کی ہدایت : نااہل ارکان اسمبلی کو بڑی راحت

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 26th September 2019, 8:15 PM | ساحلی خبریں |

نئی دہلی:26؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) عدالت عظمیٰ میں جمعرات کو نااہل قرار دئیے گئے  کرناٹکا ریاستی اسمبلی کے اراکین کی عرضی پر سماعت کرتےہوئے تین ججوں پر مشتمل بنچ نے کرناٹکا کے 15ودھان سبھا حلقوں کے ضمنی انتخابات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ سنایا ہے جس سے نا اہل قرار دئے گئے اسمبلی ارکان   بڑی راحت محسوس کررہے ہیں۔  عدالت نے  کہا ہےکہ معاملہ کو لے کر دستوری بنچ  کا تفصیلی تجزیہ کرنا ضروری ہے اب معاملہ کی اگلی سماعت 22اکتوبرکو ہوگی۔

انتخابات کو ملتوی کرنے کی ہدایت الیکشن کمیشن کی درخواست پر جاری کی گئی ہے۔  الیکشن کمیشن نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ نا اہل   جب تک عدالت کا فیصلہ نہیں سنایاجاتا تب تک ضمنی انتخابات کو ملتوی کیاجائے۔ عدالت کے فیصلے سے  نااہل ارکان اسمبلی مسرت کا اظہار کرتےہوئے اس کو اپنی جیت قرار دے رہے ہیں۔  

عدالت میں الیکشن کمیشن کے وکیل راکیش دویدی نے کہا تھا کہ انتخابی کارروائیوں پر روک نہ لگائی جائے ، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ استعفیٰ کو منظور کرنا ضروری ہے لیکن  نااہل قرار دینا صحیح نہیں ہے، ان کے مطابق خالی حلقوں میں الیکشن ہونا چاہئے  اور  دستوری بنچ کے سامنے اس سلسلے میں بحث کی جاسکتی ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن اعلامیہ کے خلاف کسی نے رٹ  داخل نہیں کی ہے اور  عوام کو اپنے حلقہ کے لئے نمائندہ چاہئے ۔ انہوں نے بینچ سے  درخواست کی تھی کہ وہ عبوری حکم جاری کرتےہوئے انتخابات کو ملتوی کریں۔ اسپیکر کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اپنی بات رکھی۔ اس سے قبل کانگریس کے وکیل کپل سبل نے عدالت میں تفصیل کے ساتھ دعویٰ پیش کرتے ہوئے کہاکہ جوبھی ارکان  اسمبلی  نااہل قرار دئیے گئے ہیں وہ قانون کےمطابق نااہل قرار پائے  ہیں اس لئے انہیں انتخابات میں حصہ لینے پر روک لگانی چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی