ایس ایس ایل سی نتائج میں حاصل اول مقام برقرار رکھنے افسر توجہ دیں: وزیر تعلیم ڈاکٹر سدھاکر

Source: S.O. News Service | Published on 13th August 2020, 11:32 AM | ریاستی خبریں |

چکبالاپور،13؍اگست (ایس او نیوز) 70 سالہ تاریخ میں چکبالاپور ضلع ایس ایس ایل سی امتحانات میں ریاست میں اول مقام جو حاصل کیا ہے۔ یہ ہمارے لئے بہت خوشی کی بات ہے۔ مگر اس سے اوپر جا نہیں سکتے مگر اس مقام کو بچائے رکھنا ہی ہمارے لئے ایک چیلنج ہے۔اس سلسلے میں ضلع کے افسروں کو توجہ دینا ضروری ہے۔ یہ بات ریاستی وزیربرائے میڈیکل ایجوکیشن و ضلع نگران کار وزیر ڈاکٹر سدھاکر نے یہاں کے سول کنٹے قریہ میں تعلقہ کے 166 مکینوں کو حق پترا تقسیم کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ان نتائج میں اول مقام پربنگلور،اڈپی، دکشن کنڑا جیسے اضلاع آتے تھے، مگر اس سال یہاں کے تمام طلباء و طالبات کی محنت، اساتذہ کی لگن اور افسروں کی نگرانی کی وجہ سے تمام کے اندازوں و خیالات کو غلط ثابت کرکے ہمارے ضلع نے جو اول مقام حاصل کیا ہے اس کے لئے تمام مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ اس مقام کو بچائے رکھنے کے لئے ہم سب کو اس سال کی طرح سے ہی آنے والے سالوں میں کوشش اور اقدامات کرنے چاہئیں۔

ڈاکٹر سدھاکر نے بتایا کہ ہماری حکومت کا مقصد چکبالاپور و کولار اضلاع کی ترقی ہے۔ اس کے لئے اولین ترجیح دیتے ہوئے سب سے پہلے ان اضلاع سے زیر آب پانی کی سطح بڑھانے کے لئے ہر ممکنہ کوشش اور اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس سلسلہ میں کے سی و ایچ این ویلی کو پانی بہا کر تالابوں کی بھرتی کی جارہی ہے، جس سے زیر آب پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے، ساتھ ہی ہماری حکومت یہ کوشش بھی کررہی ہے کہ ایتناہولے پروجیکٹ کو جلداز جلد مکمل کرکے اس سے پانی لا کر ان خشک سالی سے متاثر اضلاع کو سرسبز بنایا جائے، پچھلے کئی دنوں سے ضلع میں بہترین بارش بھی ہورہی ہے جو معمول سے زیادہ ہے۔ اس بارش کی بدولت اس بار بہترین فصلوں کے بھی آنے کی توقع ہے۔ ہماری حکومت کسانوں کوخوشحال دیکھنا چاہتی ہے۔ اس لئے کہ کسان ہی ہمارے لئے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔ انہیں کی محنت و کوشش کی بدولت ہی سے ہمیں اناج اور ترکاری مل رہی ہے۔

ڈاکٹر سدھاکر نے بتایا کہ پچھلے سالوں میں کئے گئے وعدے کے مطابق آج تعلقہ کے 161 غریب مکینوں کو حق پترا جوتقسیم کیا جارہا ہے، وہ بھی اب اپنے رہائشی سائٹ کے مالک بن گئے ہیں۔ان تمام کوچاہئے کہ وہ حکومت سے ملنے والے گرانٹ کا استعمال کرکے چارماہ کے اندر اپنے اپنے گھروں کی تعمیر کرلیں۔ اس موقع پر ضلع پنچایت صدر چکا نرسمہایا، ڈپٹی کمشنر آر لتا،سی ای او فوزیہ ترنم،ضلع پنچایت سماجی انصاف اسٹاڈنگ کمیٹی کے چیرمین کے سی، راجہ کانت،ایس پی متھن کمار کے علاوہ دیگر موجود رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔