میں نے پہلے ہی کہا تھا ای وی ایم میں ہو سکتی ہے دھاندلی، سپریم کورٹ نے بھی مانا تھا: سبرامنیم سوامی
نئی دہلی، 24 جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد سے اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر سوال اٹھا رہا ہے۔تمام اپوزیشن پارٹیاں ہار کا ٹھیکراای وی ایم کے سر پھوڑ رہی ہیں۔اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر سبرامنیم سوامی نے ای وی ایم کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے تو بہت پہلے وی ایم کو لے کر سپریم کورٹ کو ثبوت دئے تھے۔کورٹ نے مانا بھی تھا کہ آج ای وی ایم میں دھاندلی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو میں نے پہلے ہی کہ چکا ہوں، یہ لوگ (اپوزیشن) اب سوال اٹھا رہے ہیں۔بتا دیں کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج آئے ایک مہینہ ہو گیا ہے، لیکن اپوزیشن ای وی ایم پر آج بھی سوال اٹھا رہا ہے۔مغربی بنگال میں لوک سبھا کی 37 میں سے 22 سیٹ پر سمٹنے والی والی ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ نے پیر کو پارلیمنٹ کے احاطے میں مہاتما گاندھی کی مورتی کے سامنے دھرنا بھی دیا۔ٹی ایم سی ای وی ایم کو ہٹا کر پیپر بیلٹ کے حق میں ہے۔حال ہی میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے ای وی ایم کی جگہ بیلیٹ پیپر سے ووٹنگ کی مانگ کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت بچانے کے لئے بیلٹ پیپر کو واپس لانا چاہئے۔اس سے پہلے اتوار کو بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے بھی وی ایم پر سوال اٹھائے تھے اور پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں شکست کا ٹھیکرا ای وی ایم کے سر پھوڑ دیا تھا۔مایاوتی نے مطالبہ کیا کہ ای وی ایم کے بدلے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہی ووٹ سے الیکشن کرایا جانا چاہئے۔