انکولہ کے ڈونگری دیہات کے طلبا جان ہتھیلی پرلے کرتعلیم حاصل کرنے پر مجبور؛ ایک ماہ کے اندر بریج تعمیر کرکے دینے کا ایم ایل اے نے کیا وعدہ

Source: S.O. News Service | Published on 3rd February 2021, 12:06 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

انکولہ:2؍فروری (ایس اؤ نیوز)انکولہ تعلقہ کے  ڈونگری  دیہات کے طلبا کےلئے تعلیم حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ یہاں کے طلبہ کو  ہر روز خطرناک حالت میں جان ہتھیلی پر لےکر ندی پارکرتےہوئے  اسکول پہنچنا ہوتاہے۔

ساحل آن لائن کے نمائندے نے اس دیہات میں جاکر عوام سے بات چیت کی ہے  جس سے پتہ چلا ہے کہ  اس علاقہ کے پڑوس کے سنکسال میں ہائی اسکول ہے، کالج پہنچنے کے لئے قریب کی  شاہراہ سے انکولہ پہنچنے  کےلئے بس کا انتظام ہے ،سنکسال ہائی اسکول میں زیر تعلیم ڈونگری، ہیگرنی ، بدرلی  جیسے پاس پڑوس مضافات کے  40سے زائد طلبا ہیں ، لیکن   دونوں دیہاتوں  کے درمیان بہنے والی گنگاولی ندی  تعلیم کے حصول میں سدراہ بنی ہوئی ہے۔ طلبا اس مشکل کو دورکرنے کےلئے بانس کو جوڑ کر ایک  تختی کی طرح بناکر اُس پر سوار ہوتے ہیں اور   ندی کو پار کر کے  اسکول پہنچتے ہیں ۔ کیونکہ اس ترقی یافتہ ملک میں ابھی تک ان طلبا کو اسکول پہنچنےکےلئے کوئی دوسرا سہارا نہیں ہے۔

آنکھوں کو نظر آنے والے گاؤں کو پہنچنے کے لئے 20کلومیٹر لمبا چکر کاٹنے پر مجبور ہیں، ہرروز صبح 15-7 بجے  ایک بس نکلتی ہے تو شام  30-5بجے ہالٹنگ بس کا انتطام ہے۔ اسی لئے طلبا بانس  کی تختی بناکر  اُس پر سوار ہوتے ہیں  اور  گنگاولی ندی کے اس پار پہنچ کر ہائی اسکول اور کالج جاتےہیں۔

سنکسال کے قریب گنگاولی ندی پر 2016میں ایک جھولے والا برج تعمیر کیاگیا تھا۔ جس کے نتیجےمیں طلبا کو بڑی سہولت میسر تھی۔ لیکن جھولے والا برج 2019کے سیلاب میں بہہ گیا  جس کے بعد  ابھی تک نہ اس کی درستی ہوئی اور نہ ہی کوئی متبادل انتظام کیا جاسکا۔  اس دن سے طلبا  پریشانی میں مبتلا ہیں اورلکڑی کے بنے ایک تختے  پر کپکپاتے  ہوئے اور ایڑیوں پر بیٹھ کر کسی طرح ندی پار کرلیتے ہیں ، اس تختے پر مسئلہ یہ بھی ہے کہ دو تین سے لوگوں سے زیادہ اس میں سوار  نہیں ہوسکتے۔

رکن اسمبلی کا  کیا کہنا ہے:  واقعے کی جانکاری ملنے پر کاروار۔انکولہ رکن اسمبلی  روپالی نائک نے بتایا کہ  وہ اس تعلق سے فکرمندہیں اور فوری طور پر تحصیلدار اور دیگر آفسران کو متعلقہ دیہات جاکر رپورٹ دینے اور بریج کی تعمیر کے لئے پلان بنا کر  بجٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  یہاں ایک جھولے والا بریج (ھینگنگ بریج) تعمیر کرنے کےلئے فوری طور پر ایک کروڑ روپئے  انہوں نے حکومت سے  منظور کرائے  ہیں، لیکن اسمبلی میں  تین کروڑ روپئے جاری کرنے کی بات رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ایک ماہ کے اندر وہ یہاں بریج کا کام شروع کریں گی۔

اس سلسلےمیں اترکنڑا ضلع پنچایت سی ای اؤ پریانگا ایم نےبھی  کہا ہے کہ انکولہ تعلقہ کے سنکسال میں طلبا جن مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اس تعلق سے وہ ضروری جانکاری لیں گی اور  فوری طورپر کارروائی کریں گی۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...