انکولہ کے ڈونگری دیہات کے طلبا جان ہتھیلی پرلے کرتعلیم حاصل کرنے پر مجبور؛ ایک ماہ کے اندر بریج تعمیر کرکے دینے کا ایم ایل اے نے کیا وعدہ
انکولہ:2؍فروری (ایس اؤ نیوز)انکولہ تعلقہ کے ڈونگری دیہات کے طلبا کےلئے تعلیم حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ یہاں کے طلبہ کو ہر روز خطرناک حالت میں جان ہتھیلی پر لےکر ندی پارکرتےہوئے اسکول پہنچنا ہوتاہے۔
ساحل آن لائن کے نمائندے نے اس دیہات میں جاکر عوام سے بات چیت کی ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ اس علاقہ کے پڑوس کے سنکسال میں ہائی اسکول ہے، کالج پہنچنے کے لئے قریب کی شاہراہ سے انکولہ پہنچنے کےلئے بس کا انتظام ہے ،سنکسال ہائی اسکول میں زیر تعلیم ڈونگری، ہیگرنی ، بدرلی جیسے پاس پڑوس مضافات کے 40سے زائد طلبا ہیں ، لیکن دونوں دیہاتوں کے درمیان بہنے والی گنگاولی ندی تعلیم کے حصول میں سدراہ بنی ہوئی ہے۔ طلبا اس مشکل کو دورکرنے کےلئے بانس کو جوڑ کر ایک تختی کی طرح بناکر اُس پر سوار ہوتے ہیں اور ندی کو پار کر کے اسکول پہنچتے ہیں ۔ کیونکہ اس ترقی یافتہ ملک میں ابھی تک ان طلبا کو اسکول پہنچنےکےلئے کوئی دوسرا سہارا نہیں ہے۔
آنکھوں کو نظر آنے والے گاؤں کو پہنچنے کے لئے 20کلومیٹر لمبا چکر کاٹنے پر مجبور ہیں، ہرروز صبح 15-7 بجے ایک بس نکلتی ہے تو شام 30-5بجے ہالٹنگ بس کا انتطام ہے۔ اسی لئے طلبا بانس کی تختی بناکر اُس پر سوار ہوتے ہیں اور گنگاولی ندی کے اس پار پہنچ کر ہائی اسکول اور کالج جاتےہیں۔
سنکسال کے قریب گنگاولی ندی پر 2016میں ایک جھولے والا برج تعمیر کیاگیا تھا۔ جس کے نتیجےمیں طلبا کو بڑی سہولت میسر تھی۔ لیکن جھولے والا برج 2019کے سیلاب میں بہہ گیا جس کے بعد ابھی تک نہ اس کی درستی ہوئی اور نہ ہی کوئی متبادل انتظام کیا جاسکا۔ اس دن سے طلبا پریشانی میں مبتلا ہیں اورلکڑی کے بنے ایک تختے پر کپکپاتے ہوئے اور ایڑیوں پر بیٹھ کر کسی طرح ندی پار کرلیتے ہیں ، اس تختے پر مسئلہ یہ بھی ہے کہ دو تین سے لوگوں سے زیادہ اس میں سوار نہیں ہوسکتے۔
رکن اسمبلی کا کیا کہنا ہے: واقعے کی جانکاری ملنے پر کاروار۔انکولہ رکن اسمبلی روپالی نائک نے بتایا کہ وہ اس تعلق سے فکرمندہیں اور فوری طور پر تحصیلدار اور دیگر آفسران کو متعلقہ دیہات جاکر رپورٹ دینے اور بریج کی تعمیر کے لئے پلان بنا کر بجٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایک جھولے والا بریج (ھینگنگ بریج) تعمیر کرنے کےلئے فوری طور پر ایک کروڑ روپئے انہوں نے حکومت سے منظور کرائے ہیں، لیکن اسمبلی میں تین کروڑ روپئے جاری کرنے کی بات رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ایک ماہ کے اندر وہ یہاں بریج کا کام شروع کریں گی۔
اس سلسلےمیں اترکنڑا ضلع پنچایت سی ای اؤ پریانگا ایم نےبھی کہا ہے کہ انکولہ تعلقہ کے سنکسال میں طلبا جن مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اس تعلق سے وہ ضروری جانکاری لیں گی اور فوری طورپر کارروائی کریں گی۔