کرناٹک میں بی جے پی کے خلاف زبردست اقتدار مخالف لہر، اے بی پی-سی ووٹر سروے میں کانگریس کو واضح اکثریت کا اندازہ

Source: S.O. News Service | Published on 30th March 2023, 11:39 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 30/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا آج اعلان ہو گیا۔ اس درمیان اے بی پی-سی ووٹر کے اسپیشل عوامی سروے نے بی جے پی کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ سروے کے مطابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے خلاف زبردست اقتدار مخالف لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس اوپینین پول میں کانگریس کو مکمل اکثریت ملنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے۔ سروے کے مطابق کانگریس 224 سیٹوں والی کرناٹک اسمبلی میں بیشتر سیٹوں پر جیت حاصل کرے گی۔ ریاست میں 10 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے اور 13 مئی کو نتائج برآمد ہوں گے۔

سروے کے مطابق کم از کم 57 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ وہ پریشان ہیں اور موجودہ ریاستی حکومت کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انتخابی ریاست میں بے روزگاری اور بنیادی ڈھانچے کے بعد بدعنوانی تیسرا سب سے بڑا ایشو بن کر ابھرا ہے۔ اے بی پی-سی ووٹر سروے کے مطابق 50.5 فیصد رائے دہندگان نے بی جے پی حکومت کی کارکردگی کو ’خراب‘ بتایا ہے۔ اس کے برعکس صرف 27.7 فیصد نے اسے ’اچھا‘ اور دیگر 21.8 فیصد نے ’اوسط‘ کی شکل میں ریویو دیا ہے۔

اے بی پی-سی ووٹر سروے نے کرناٹک میں 25000 رائے دہندگان کے ساتھ بات چیت کی۔ اس سروے میں بی جے پی کے لیے مزید بری خبر ہے۔ وزیر اعلیٰ کی بات کریں تو رائے دہندگان میں سے 46.9 فیصد نے موجودہ وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کی کارکردگی کو ’خراب‘ بتایا، جبکہ صرف 26.8 فیصد نے ان کی کارکردگی کو ’اچھا‘ بتایا ہے۔ اسی سروے میں کافی زیادہ تناسب (39.1 فیصد) نے کانگریس لیڈر سدارمیا کو اگلے وزیر اعلیٰ کی شکل میں منتخب کیا، جبکہ 31.1 فیصد نے بومئی کو منتخب کیا۔

اے بی پی-سی ووٹر نے زبردست اقتدار مخالف لہر کے درمیان کانگریس کو 115 سے 127 کے درمیان سیٹیں دی ہیں، جو 224 رکنی کرناٹک اسمبلی میں حکومت سازی کے لیے کافی ہے۔ سروے کے مطابق کانگریس کا ووٹ شیئر 2018 کے 38 فیصد سے بڑھ کر اس بار 40.1 فیصد ہو سکتا ہے۔ سروے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پارٹی کرناٹک کے سبھی خطوں میں مخالفین بی جے پی اور جے ڈی ایس سے آگے چل رہی ہے۔ یہاں تک کہ پرانے میسور علاقہ میں بھی (جو جے ڈی ایس کا قلعہ رہا ہے) کانگریس اپنے مخالفین سے آگے نکلتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

اے بی پی-سی ووٹر نے اسمبلی انتخاب سے پہلے 2022 کے آخر میں گجرات میں اسی طرح کا سروے کرایا تھا جس میں تقریباً 42 فیصد ووٹرس نے بی جے پی حکومت کی کارکردگی کو ’اچھا‘ بتایا تھا جبکہ 32 فیصد نے اسے ’خراب‘ بتایا تھا۔ ہماچل پردیش میں بھی، جہاں کانگریس سے شکست کھا کر بی جے پی اقتدار سے باہر ہو گئی ہے، رائے دہندگان میں سے 38.6 فیصد نے ریاستی حکومت کی کارکردگی کو ’اچھا‘ اور 36.4 فیصد نے اسے ’خراب‘ بتایا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...