10 مئی سے جاری سخت لاک ڈاون کے دوران بھٹکل میں عوام نے انتظامیہ کا دیا بھرپور ساتھ؛ مینگلور اور کاروار میں کئی گاڑیاں ضبط

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th May 2021, 6:42 PM | ریاستی خبریں | ساحلی خبریں |

بھٹکل، 10؍ مئی (ایس او نیوز ) ریاست کرناٹک میں کورونا کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے  آج 10 مئی سے لاگو  ریاست بھر میں لاک ڈاون  کے بعد   بھٹکل سمیت اکثر جگہوں پر  عوام نے انتظامیہ کا بھرپور ساتھ دیا اور  اپنی گاڑیوں کو اپنے گھروں میں ہی چھوڑ کر روزمرہ کی ضروری اشیاء خریدنے پیدل ہی بازاروں میں  نکل پڑے۔ لیکن پیدل نکلنے کی صورت میں عوام کو سخت پریشانیوں کا بھی سامنا  کرنا پڑا  کیونکہ وزنی سامان دور دراز مقامات پر لے جانے میں عوام کو سخت دشواری پیش آئی۔ کئی لوگ اپنے سروں پر سامان اُٹھائے گھر کی طرف جاتے نظر آئے، جبکہ بعض   عمر رسیدہ لوگ بھی  بھاری بھرکم سامان ہاتھوں میں پکڑے  مشکل سے پیدل چلتے  نظر آئے۔

بھٹکل میں صبح  چھ بجے کےبعد اکثر جگہوں پر ترکاری، فروٹس ، دودھ و دیگر ضروری اشیاء کی دکانیں کھل گئیں تھیں، لیکن  چونکہ   لوگوں کو گاڑیوں پر بازار آنے کی اجازت نہیں تھی، اس لئے  لوگ بے حد   کم تعداد میں بازاروں میں نظر آئے۔ دکانیں یہاں تک کہ مچھلی مارکٹ بھی خالی خالی نظر آئی۔  لوگوں کی کم تعداد کو دیکھتے ہوئے غالباً مچھلی بیچنے والی عورتیں  بھی مارکٹ سے غائب  رہیں۔

اولڈ بس اسٹینڈ سے مین روڈ کی طرف جانے  کے لئے پولس نے بیریکیڈ کے ذریعے رکاوٹ پیدا کی تھی، اسی طرح   مٹن مارکٹ اور محمد علی روڈ کی طرف مُڑنے والی سڑٖک کو بھی بند کردیا گیا تھا، کئی دیگر  گلیوں اور نُکڑوں میں بھی   پولس نے گیٹ ڈال کر  روڈ کو بند کردیا تھا    اس طرح  گاڑیوں کو  مین روڈ کی طرف  آنے  کےلئے راستے ہی نہیں تھے۔  جگہ جگہ پر پولس بھی پہرے دے رہی تھی۔

واضح رہے کہ  بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر  ممتا دیوی نے اتوار کو پریس کانفرنس میں یہ واضح کردیا تھا کہ  اگر کسی کو کوئی ایمرجنسی ہے  یا حاملہ خواتین کو اسپتال جانچ کے لئے جانا ہے تو اُن کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں  رہے گی  وہ  آٹو  یا بائک پر جاسکتی ہیں، لیکن پولس  کےپوچھنے پر اُن کو میڈیکل کے  کاغذات دکھانے ہوں گے   اور اُنہیں   یقین دلانا ہوگا  کہ وہ   اسپتال  ہی جارہے ہیں۔ یا اسپتال سے لوٹ رہے ہیں۔

کاروار میں سو سے زائد بائک ضبط:   کاروار میں غالباً کئی لوگوں کو پتہ نہیں تھا کہ    صبح چھ بجے سے دس بجے کےدوران  ضروری اشیاء کی خریداری کی جو چھوٹ دی گئی ہے، اس میں  سواریوں پر بازار آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔  یہی وجہ ہے کہ لوگ       ضروری سامان خریدنے  اپنی بائک اور اسکوٹروں پر  بازاروں کی طرف جارہے تھے جس کے دوران    پولس نے ان کی بائک کو  روکتے ہوئے  ضبط کرلیا۔ پتہ چلا ہے کہ مختلف علاقوں سے   سو سے زائد بائک ضبط کرلی گئی ہیں۔ ذرائع سےملی اطلاع کے مطابق بعض جگہوں پر گاڑیوں پر  آنے پر ناراض پولس والوں نے کئی لوگوں پر لاٹھیاں بھی برسائیں۔ اسی طرح ایک لاری پر مزدوروں کو بھر کر لے جانے کے الزام میں لاری کو پکڑ  کر جرمانہ عائد کیا گیا  گلی اور نکڑوں پر جگہ جگہ پولس کے دستے تعینات تھے جنہوں نے کسی بھی سواری کو  بازار جانے نہیں دیا۔یہاں تک کہ کئی سائیکلوں کو بھی  پولس نے ضبط کرلیا اور سائیکل پر بھی سامان لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کئی جگہوں پر پولس کو لاٹھیاں چلاتے ہوئے دیکھ کر کئی لوگ دور سے ہی بھاگنے گاڑیوں کو موڑ کر بھاگنے میں عافیت جانی۔

مینگلور میں  پولس کی سخت کاروائی، عوام  پریشان:     مینگلور میں  پہلے  بتایا گیا تھا کہ 10 مئی سے جاری ہونے والے لاک ڈاون میں  صبح چھ بجے سے نو بجے کے دوران ضروری اشیاء کی  خریداری کی چھوٹ کے  دوران  گاڑیوں پر بازار آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی لیکن پھر یہ خبر آئی تھی کہ اتوار شام کوجب لوگوں نے   پولس کمشنر  کو بتایا کہ دو ر دراز کے لوگ کئی کلومیٹر پیدل چل کر   کیسے مارکٹ آسکتے ہیں، اس لئے  تھوڑی راحت دی جانی چاہئے تو انہوں نے     واضح کیا تھا کہ ایسا کوئی مسئلہ ہے تو لوگ صبح چھ بجے سے  صبح نو بجے  کے اندر گاڑیوں پر  سامان خرید کر لے جاسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی بات  پر بھروسہ کرتے ہوئے کئی لوگ اپنی گاڑیوں پر ہی  مارکٹ پہنچے، لیکن  صبح  مارکٹ پہنچتے ہی پولس نے گاڑیوں کو ضبط کرنا شروع کردیا۔  مینگلور کے  کلا ک ٹاو ر پر خود کمشنر آف پولس این ششی کمار   موجود تھے بتایا گیا ہے کہ قریب دو سو سواریوں کو ضبط  کیا گیا ہے۔

بتاتے چلیں کہ کل اتوار کو بھی پولس نے 233 سواریوں کو ضبط کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ مینگلور میں  ضروری اشیاء کی خریداری کےلئے صبح چھ بجے سے صبح نو بجے کا وقت دیا گیا  ہے اور اب خریداری کے لئے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ صرف پیدل چل کر ہی  بازار پہنچ کر خریداری کرسکتے ہیں۔ مینگلور میں کئی لوگوں پر ماسک نہ پہننے پر بھی جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر کئی لوگوں نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ  ہم لوگ دور دراز سے آئے ہیں چونکہ ہمیں صبح  نو بجے سے پہلے پہلے بازار آکر خریداری کرنے کی چھوٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا، اس لئے ہم اپنی سواری پر آئے تھے،  لیکن ہماری سواری کو پولس نے ضبط کرلیا ہے، کئی لوگوں نے بتایا کہ  انہوں نے اپنی بائک اور اسکوٹروں پر سامان لاد رکھا تھا مگر سامان سمیت  پولس اُن کی گاڑی لے گئی ہے۔  وہیں بعض لوگوں نے بتایا کہ ہم سامان لے  کر جارہے تھے لیکن گاڑی ضبط  کرلی گئی، اب اتنا سامان ہم اپنے گھر کیسے  لے جائیں۔ عوام نے پولس پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے لئے  سامان  گھر لے جانے کےلئے کوئی متبادل انتظام بھی نہیں کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کرناٹک میں 10 ؍ مئی سے 15 روزہ لاک ڈاؤن کے تعلق سے  بنگلورو کمشنر کمل پنت  نے عوام پر زور دیا  تھا کہ وہ کورونا کے رہنمایانہ خطوط پر سختی سے عمل کریں انہوں نے  انتباہ دیا تھاکہ خلاف ورزی  کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔  کمل پنتھ کے مطابق  اگر ہم متحدہ طور پر کورونا کے خلاف جدوجہد کریں گے  تو ہمیں کامیابی حاصل ہوگی۔ کمل پنت نے ٹویٹر پر تحریر کیا  کہ ’’ گھروں میں رہیں ، محفوظ رہیں‘‘۔ 

کووڈ ۔19 وباء کے   پھیلنے اور اس میں اموات کی تعداد میں روزبروز  اضافہ کو دیکھتے ہوئے اس پر قابو پانے  24 ؍ مئی تک لاک ڈاؤ ن نافذ کیا گیا ہے۔ یومیہ بنیاد  پر تقریباً 50 ہزار کے قریب کیسس اور جملہ کیسوں کی تعداد 6 لاکھ کے نشانہ  کے قریب پہنچنے سے یہ تعداد ملک میں اعظم ترین بتائی گئی ہے۔ اموات کی مجموعی تعداد بھی 18 ہزار سے متجاوز ہوچکی ہے۔ ریاست میں بیشتر  ہاسپٹلوں خصوصاً بنگلورو میں بیڈس کی قلت کے سبب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ خانگی ہاسپٹلوں میں 80 فیصد بیڈس کورونا مریضوں کیلئے مختص کئے جائیں۔ 

شادی بیاہ کی تقریبات 40 افراد کے ساتھ گھر پر ہی منانے کی اجازت: ریاست کرناٹک میں کورونا وبا جس تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اس پر روک لگانے حکومت  ہر دن نت نئے قانون جاری کررہی ہے۔ ان قوانین میں اب مزید ایک نئی پابندی کا اضافہ کیا گیا ہےجس کے مطابق  اب شادی کی تقریب کسی شادی ہال  یا دوسرے ہالس میں منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ بلکہ شادی کی تقریب  گھر پر ہی منانے کی اجازت ہوگی اور اس تقریب میں صرف 40  لوگ ہی شریک ہوسکیں گے۔

 ان 40 مہمانوں کی شرکت کیلئے بھی انہیں شادی کے دعوت ناموں کے ساتھ ان کے نا م سے اپنے علاقہ کے تحصیلدار کے دفتر کو اطلاع دے کر ان کے نام سے پاس حاصل کرنا ہوگا۔ شادی میں آنے والوں کو یہ کرفیو پاس اور شادی کا کارڈ ساتھ لانا پڑے گا۔ ریوینوڈپارٹمنٹ کے پرنسپل  سکریٹری کی جانب سے یہ گائڈلائنس جاری کی گئی ہے۔

کہار جارہا ہے کہ ہندوستان بھر میں   شاید یہ پہلا موقع ہےجب شادی بیاہ کی تقریبات کیلئے بھی کرفیو پاس یا سرکاری اجازت نامہ حاصل کرنے کی نوبت آگئی ہے۔

پتہ چلا ہے کہ شادیوں کے تعلق سے نئے اعلان کے بعد  بہت سارے گھرانوں میں جہاں مئی، جون، جولائی کے مہینے میں شادیاں ہونے والی تھیں۔ انہوں نے فی الحال شادی کی تاریخ آگے بڑھادی ہے اور کئی شادیاں ملتوی کی گئی  ہیں۔ شادی  محل  اور  فنکشن  ہال کے مالکان پر یشان ہیں۔ جن لوگوں نے شادی محل بک کر کے اڈوانس رقم ادا کی تھی وہ اب ہال کی بکنگ ملتوی کر کے اپنی ڈپازٹ کی رقم واپس  طلب کررہے ہیں جس سے شادی محل کے مالکان پریشان ہیں۔

  بیرونی ریاست و دیگر اضلاع سے لوٹنے والوں کی معلومات حاصل کی جائیں گی:  کرناٹک اور خصوصا ریاست کے چند بڑے شہروں میں مہلک وبا کووڈ۔ 19 کے بڑھتے  معاملات کے بعد ریاست بھر میں  سخت کرفیو جاری کئے جانے سے اب بیرون ریاست اور بیرونی  اضلاع  میں ملازمت اور روز گار کے سلسلہ میں آئے ہوئے لوگ اپنے اپنے گاؤں  اور شہر وں میں  بڑی تعداد میں لوٹ چکے ہیں۔ جس کے  نتیجہ میں اضلاع اور دیہاتوں میں بھی کورونا  کے معاملات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ 

 بڑھتے معاملات کو دیکھتے  ہوئے  اب ریاست بھر کے ضلع دپٹی کمشنر وں نے تحصیلداروں ، ولیج پنچایت اور میونسپل حکام کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اب دیہاتوں اور اپنے شہر لوٹ کر آرہے لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل کریں اور اگر انہوں نے اپنی کووڈ جانچ رپورٹ ساتھ نہ لائی ہوتو فوراً ایسے لوگوں کی کورونا جانچ کروائیں۔ رپورٹ آنے تک ایسے تمام لوگوں کو ہوم کورنٹائن  میں رہنے اور گھروں سے باہر نہ جانے کی ہدایت دیں۔ دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے  معاملات کی یہ وجہ بتائی جارہی ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر بہت سارے لوگ دیہاتوں میں  لوٹ رہے ہیں  ۔ آشا ورکرس اور پنچایت کارندوں اور پرائمری  ہیلتھ سنٹرس کے عملہ کو اب اس ڈیوٹی پر لگا کر معلومات حاصل کر کے مہلک وبا پر قابو پانے کیلئے احتیاطی اقدامات کرنے اور باہر سے لوٹے ہوئے لوگوں کو ہوم کورنٹائن کم ازکم 14 دن رہ کر ہی گزارنے سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دینے کا حکم دیا گیا ہے۔

بھٹکل کے بورڈر  پر آفسران تعینات:   بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ممتا دیوی نے اتوار کو منعقدہ  پریس کانفرنس میں بتایا کہ  بھٹکل اور ضلع اُترکنڑا میں دیگر اضلاع سے   داخل ہونے والوں  کی نگرانی کی جارہی ہے، انہوں نے بتایا کہ بنگلور اور شموگہ سے آنے والوں کے لئے  ہوناور کے  گیر سوپا چیک پوسٹ پر مسافروں کی تفصیلات درج کرنے اور ان کے ہاتھوں پر سات دن ہوم   کورنٹائن کے سیل لگانے کی ہدایت دی گئی ہے، اسی طرح  اُڈپی سے  بھٹکل  یا ضلع اُترکنڑا میں داخل ہونے والوں کے لئے  گورٹے  میں چیک پوسٹ کو دوبارہ فعال کیا گیا ہے جبکہ ساگر روڈ کے راستے بھٹکل یا ضلع میں داخل ہونے والوں کے لئے کُنٹوانی چیک پوسٹ پر بھی آفسران تعینات کئے گئے ہیں۔ اے سی نے بتایا کہ ریلوے کے ذریعے بھٹکل آنے والوں  کی بھی جانچ ہورہی ہے اور اُنہیں سات دنوں کے ہوم  کورنٹائن کا سیل  ڈالنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی