کیا ریاستوں کیلئے جرمانہ”جاں سے زیادہ“ ہے؟گڈکری گجرات کی طرح کرناٹک میں بھی نئے ٹرافک جرمانوں میں تخفیف کرنے ایڈی یورپا کی محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت
نئی دہلی،12؍ستمبر(ایس او نیوز؍یواین آئی) ریاستوں میں موٹر گاڑیوں پر جرمانہ کے تعلق سے جاری بحث ومباحثہ کے بیچ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری نے آج کہاکہ ریاستیں چاہیں تو جرمانہ پر نظر ثانی کرسکتی ہیں اور انھیں اس کے تعلق سے پریشانی نہیں ہے -گڈکری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ریاستیں چاہیں تو جرمانہ میں تبدیلی کرسکتی ہیں لیکن لوگوں کی زندگی محفوظ ہونی چاہئے -ٹریفک جرمانہ کی رقم بڑھانے پر انہوں نے کہاکہ یہ آمدنی بڑھانے کی اسکیم نہیں ہے -انہوں نے سوال کیا کہ آپ ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی موت سے تشویش میں مبتلا نہیں ہیں -لوگوں کو قانون کا احترام کرنا چاہئے اور ان میں قانون کا خوف بھی ہونا چاہئے -انہوں نے کہاکہ آمدنی بڑھانا حکومت کا مقصد نہیں ہے -اس کا مقصد سڑک کو محفوظ بناناہے اور حادثات کو کم کرنا ہے -انہوں نے سوال کیاکہ کسی کی زندگی سے جرمانہ اہم ہے؟لوگ ضابطہ نہیں توڑیں گے تو جرمانہ نہیں لگے گا -دریں اثناء اوڈیشہ کے وزیرا علیٰ نوین پٹنائک نے کہاہے کہ ریاست میں نئے جرمانہ کے پروویژن کو نافذ کرنے کے لیے لوگوں کو تین ماہ کی مہلت دی جانی چاہئے -بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکمرانی والی ریاست گجرات کے وزیرا علیٰ وجے روپانی نے کہاہے کہ مرکزی ٹریفک جرمانہ کو کم کیاجاناچاہئے اور ریاستی حکومت16ستمبر کو جرمانہ کی نئی شرحوں کا اعلان کرے گی -نئے ٹرافک قوانین اور بھاری جرمانوں سے پریشان عوام کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے ایک راحت بخش اطلاع یہ ملی ہے کہ حکومت کرناٹک نے بھی گجرات کے طرز پر ٹرافک قوانین کی خلاف ورزیوں پر لاگو ہونے والے جرمانوں میں بھاری پیمانے پر کمی لانے کے لئے احکامات جاری کردئیے ہیں - مرکزی حکومت کی طرف سے نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے مطابق ٹرافک قوانین کی پامالی پر بھاری جرمانوں کا نفاذ کیا گیا- ملک گیر پیمانے پر یکم ستمبر سے یہ قانون لاگو کیا گیا لیکن ملک کی تمام ریاستوں میں اس قانون کے نفاذ کو شدید عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے- اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزیر برائے بری نقل و حمل نتن گڈکری نے کل یہ اعلان کردیا تھا کہ جرمانے کی شرح متعین کرنے کا اختیار ریاستی حکومتوں پر چھوڑ دیا جائے گا- اس اعلان کے فوراً بعد کل گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے اعلان کردیا تھا کہ ان کی ریاست ٹرافک قوانین کی پامالی پر لگنے والے جرمانے میں 90فیصد کمی لائے گی - کرناٹک میں بھی نئے ٹرافک جرمانوں پر عوام کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے- اپوزیشن لیڈر سدارمیا کے علاوہ ریاستی وزیر سری راملو اور دیگر رہنماؤں نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ ٹرافک جرمانوں پر نظر ثانی کی جائے- آج وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا نے اس سلسلہ میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسروں کو طلب کیا او ر ان کے ساتھ میٹنگ کے دوران ہدایت دی کہ ریاست میں ٹرافک جرمانوں کو کس حد تک گھٹایا جا سکتا ہے اس کا جائزہ لے کر انہیں پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کی جائے- اس میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اعلا ن کیا کہ ریاست میں گجرات کے طرز پر ٹرافک جرمانوں میں کمی لانے کا فیصلہ لیا گیا ہے - اس سلسلے میں انہوں نے ٹرانسپورٹ محکمے کے افسروں کو ہدایت دی ہے کہ اضافی جرمانوں کی وصولی فوراً روک دی جائے- انہوں نے کہا کہ بعض سنگین نوعیت کی خلاف ورزیوں پر نیا افزود جرمانہ برقرار رکھا جائے گا البتہ معمولی قسم کی خلاف ورزیوں پر لگنے والے بھاری جرمانے کو گھٹانے کا فیصلہ لیا گیا ہے-وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے افسروں کو ہدایت دی ہے کہ ٹرافک جرمانوں کے اطلاق کے لئے گجرات ماڈل کاجائزہ لے کرریاست میں بھی وہی لاگو کردیا جائے- نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر ٹرانسپورٹ لکشمن ساودی نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ وزیر اعلیٰ نے یہ حکم صادر کیا ہے کہ ریاست میں نئے ٹرافک جرمانوں کو واپس لیا جائے -انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسروں کے ساتھ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے یہ ہدایت جاری کی ہے کہ ریاست میں نئے ٹرافک جرمانوں کی وصولی روک دی جائے اور گجرات حکومت نے جو طریقہ اپنایا ہے اس کا جائزہ لے کر کرناٹک میں بھی اسے لاگو کیا جائے-