اترکنڑاضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر کو راحت : ذات کی سند کو لےکر ہائی کورٹ کا حکم التوا
بھٹکل:29؍اگست(ایس اؤ نیوز)اترکنڑا ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر سمیت موگیر طبقات کو دی گئی ’پسماندہ ذات‘ کی سند کو رد کرنے بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا کی طرف سے صادر کئے گئے حکم نامےکو ریاستی ہائی کورٹ نے حکمِ التوا (اسٹے آرڈر) جاری کیاہے۔
اترکنڑا ضلع پنچایت کی صدر جئے شری موگیر نے ہائی کورٹ کے حکم التوا کی نقل تحصیلدار کے سامنے حاضر کی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے معاملے کو لےکر قانونی لڑائی جاری رہنے کی جانکاری دی۔ 22اگست کو بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر نے جئے شری موگیر سمیت 8موگیر طبقہ کی پسماندہ ذات سرٹیفکٹ کو رد کرنے کے لئے تحصیلدار کو حکم صادر کیاتھا۔ حکم نامے پر عمل کرتےہوئے تحصیلدار وی پی کوٹرولی نے 27 اگست کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ جئے شری موگیر پسماندہ طبقہ گروپ -1کی ذات سے تعلق رکھتی ہیں اس لئے ان کی ذات کی سند کو رد کیاجاتاہے، تحصیلدار کی جانب سے جئے شری موگیر کو دفتر سے دئیے گئے پسماندہ ذات ’موگیر‘کی اصل سند فوری طورپر دفتر کو واپس کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی تھی، جس کےنتیجےمیں جئے شری موگیر کو ضلع پنچایت صدر کاعہدہ کھونےکا خطرہ پیدا ہوگیاتھا۔ اب ہائی کورٹ سے حکمِ التوا کے بعد انہیں تھوڑی بہت راحت مل گئی ہے۔
خیال رہے کہ ذات کی سند ردکئے جانے کولے کر اترکنڑا، اُڈپی، دکشن کنڑا ، چک مگلورو علاقوں میں قریب 300معاملات متعلقہ علاقوں کے اسسٹنٹ کمشنرس یا تحصیلداروں نے حکم جاری کیاتھا ان سب معاملات کو اب ہائی کورٹ نے اسٹے آرڈر دے دیاہے۔