کرناٹک: بچوں کے داخلہ میں کمی کا بہانہ، حکومت نے 22مولانا آزاد ماڈل اسکول بند کرنے کا لیافیصلہ

Source: S.O. News Service | Published on 4th October 2022, 11:41 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 3؍اکتوبر(ایس او  نیوز)ریاستی حکومت نے خراب انفراسٹرکچر اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے 22مولانا آزاد ماڈل اسکولوں کو بند کردینے کا فیصلہ لیا ہے۔

اس سلسلہ میں ریاستی محکمہ مالیات کی طرف سے منظوری بھی مل چکی ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے ستمبر کے دوران کہا تھا کہ 9 اسکول جہاں بچوں کی تعداد 100سے کم ہے ان کو بندکر دیا جانا چاہئے اور ان اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو آس پاس کے اسکولوں میں بھرتی کروانے کا انتظام کیا جائے۔سال 2017-18 کے دوران ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں 200مولانا ابوالکلام آزاد ماڈل اسکولس قائم کرنے کی پہل کی ہر اسکول میں 200بچوں کے داخلہ کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ ان انگریزی میڈیم اسکولوں میں پانچوں جماعت سے دسویں جماعت تک تعلیم کا نظم کیا گیا ہے۔ محکمہ اس میں داخل ہونے والے طلباء کیلئے کتابیں، یونی فارم، اسٹیشنری اور دیگر ضروری چیزیں مہیا کروا رہا تھا۔

تاہم گزشتہ سال محکمہ کی طرف سے طلباء کو یونی فارم کا صرف ایک سیٹ فراہم کیا گیا۔ جبکہ رواں سال کتابیں، نوٹ بک وغیرہ مہیا نہیں کروائے گئے۔ چند مقامات پر محکمہ کی اپنی جگہ تعلیم کا سلسلہ جاری ہے جبکہ چند اسکول شیڈ میں چل رہے ہیں جہاں لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے کوئی الگ الگ بیٹھنے کا نظم نہیں ہے اس کی وجہ سے جوان لڑکیاں اسکول کا رخ کرنے کیلئے تیار نہیں۔

اس دوران سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ان اسکولوں کو بند کردینے ریاستی حکومت کے فیصلہ پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ ایجنڈا ہے کہ مزدور طبقے سے وابستہ بچے تعلیم سے محروم رہیں۔ یہ پہلے بی جے پی کا خفیہ ایجنڈا رہا،اب بی جے پی کھل کر ملک کے کمزور طبقات کی مخالفت کر رہی ہے۔ان کے دور اقتدار میں ان اسکولوں کاقیام اقلیتی طبقہ کی فلاح کیلئے کیا گیا تھا۔ حکومت نے چونکہ ان اسکولوں کو انفراسٹرکچر سہولت فراہم کرنے کا سلسلہ ختم کردیا اس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچے ان اسکولوں میں داخلہ نہیں لے رہے ہیں۔ حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہئے اور اسکولوں کو باقی رکھ کر ان میں بچوں کی تعداد بڑھانے کیلئے سہولتوں میں سدھار لانا چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...