کیاقرضوں کی معافی اور سیلاب زدگان کی باز آبادکاری میں ریاستی حکومت دیوالیہ ہوگئی ہے؟۔ طلبہ کی اسکالرشپ کے لئے فنڈ نہیں ہے!

Source: S.O. News Service | Published on 20th November 2019, 1:35 PM | ساحلی خبریں |

کاروار20/نومبر (ایس او نیوز) آج کل عوام کے ذہنوں میں یہ سوال گونج رہا ہے کہ کسانوں کے قرضوں کی معافی اور سیلاب زدگان کی راحت کاری کے کام میں کیا ریاستی حکومت دیوالیہ ہوچکی ہے۔ جس کی وجہ سے معاشی طور پر کمزور طبقات کے طلبہ کو دی جانے والی اسکالرشپ جاری کرنے کے لئے فنڈ کی کمی ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔

 سالانہ ایک لاکھ روپے سے کم آمدنی والے طلبہ کوپہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک پانچ سو روپے، چھٹویں سے ساتویں جماعت تک سات سو پچاس روپے اور آٹھویں سے دسویں تک ایک ہزار روپے فی کس تعلیمی وظیفہ (اسکالرشپ) ہرسال دیا جاتا ہے۔ اس کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے تعلیمی سال شروع ہونے کے تین مہینوں کے اندر تین قسطوں میں فنڈ جاری کیاجاتا ہے۔اور یہ وظیفہ متعلقہ طالب علم کے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوجاتا ہے۔لیکن امسال بچوں کے طالب علموں کو بار بار بینکوں کے چکر لگانے کے بعد واپس لوٹنا پڑرہا ہے کیونکہ اب تک ریاستی حکومت نے اس ضمن میں فنڈ جاری نہیں کیا ہے۔

امسال ضلع شمالی کینرا میں پری میٹرک اسکالر شپ کے لئے 93ہزار طلبہ نے درخواست دے رکھی ہے جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد92,551تھی اوران کے لئے جملہ 15,23,72,450روپے جاری کیے گئے تھے۔لہٰذا اس مرتبہ بھی تقریباً اتنی ہی رقم طلبہ میں تقسیم کرنا ہے۔ لیکن ریاستی حکومت نے فنڈ کی کمی کا سبب بتاتے ہوئے دسمبر کا مہینہ قریب آنے تک بھی پہلی قسط کی رقم ہی جاری نہیں کی ہے۔اس سے لگتا ہے کہ ریاستی حکومت کاخزانہ بالکل خالی ہوگیا ہے۔

 جبکہ پچھڑے طبقات کی فلاح و بہبود کے محکمے کے آفیسر بسوا راج بڈی گیر کا کہنا ہے کہ اسکالر شپ موصول نہ ہونے کی جو شکایت والدین کی طرف سے کی جارہی ہے وہ سچ ہے۔ لیکن طلبہ کو ملنے والی یہ رقم حکومت کی طرف سے ضرور جاری کی جائے گی۔ بس اس میں تھوڑی سے اور دیر ہوسکتی ہے۔

 والدین کے لئے ایک تشویش کی بات یہ بھی ہے کہ بعض ذرائع کے مطابق امسال حکومت کی طرف سے حسب معمول پہلی جماعت کے طلبہ کووظیفہ نہیں دیا جائے گا۔ بلکہ اب دوسری جماعت سے وظیفہ شروع کیا جائے گا۔اس لئے دوسری جماعت سے دسویں جماعت کے طلبہ کی معلومات اور درخواستیں حاصل کی گئی ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو امسال ضلع بھر میں پہلی جماعت کے تقریباً 6500طلبہ اسکالرشپ اسکیم سے باہر ہونگے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔