بھٹکل کے طالب العلم کو میٹرک فائنل امتحان میں فیل ہونے کے بعد سپلیمنٹری امتحان لکھنے ہال ٹکٹ دینے سے انکار؛ کم عمری بتائی جارہی ہے وجہ !!!
بھٹکل23/جون(ایس او نیوز) ہمارے تعلیمی نظام کی ایک عجیب صورتحال اس وقت سامنے آئی جب امسال میٹرک کے فائنل امتحان میں ناکام ہونے والے مدرسہ کے ایک طالب علم کو سپلیمنٹری امتحان میں شرکت کی اجازت اس وجہ سے نہیں دی گئی کہ اس کی عمر ایس ایس ایل سی امتحان کے لئے مقررہ حد سے کم ہے۔
ایس ایس ایل سی امتحانی بورڈ کی طرف سے امسال ناکام ہونے والے طلبہ کے لئے سپلیمنٹری امتحان 21 جون سے شرو ع کیا گیامگر بتایا جارہا ہے کہ بھٹکل کے عریم سعدا نامی طالب علم کو بورڈ کی طرف سے ہال ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا او ر وجہ یہ بتائی گئی کہ میٹرک کے امتحان میں شرکت کے لئے اس کی عمر پوری نہیں ہوئی ہے۔عریم قریبی مدرسہ میں گیار ہویں کے طالب العلم ہیں ، انہوں نے عالمیت کی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ امسال میٹرک کا امتحان دینے کی درخواست دی تھی۔
اس نے امسال مارچ میں ایس ایس ایل سی کا امتحان کاروار کے سرسوتی ودیالیہ سینٹر سے ایکسٹرنل طالب علم کے طور پردیا تھا۔خیال رہے کہ اس امتحان میں شرکت کے لئے بھٹکل سے روانہ ہونے والے طالب علموں کی کار انکولہ کے پاس سنگین حادثے کا شکار ہوگئی تھی اور اس میں ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ چار طالب علم زخمی ہوگئے تھے۔ عریم نے حادثے میں اپنے ساتھی کے بچھڑنے کے غم اور ذہنی تناؤ کے باوجود کسی طرح کاروار پہنچ کر امتحان دیا تھا، مگر وہ کنڑا، حساب اورانگلش مضامین میں ناکام ہوگیا۔
عریم نے دوبارہ سپلیمنٹری امتحان میں شرکت کا فیصلہ کیا اور پھر اُسی سرسوتی ودیالیہ کاروار کے توسط سے اس نے بورڈ کو درخواست دی۔ امتحانی بورڈ نے اس کی درخواست اور فیس وغیرہ قبول کرنے کے ساتھ امتحان کے شرکاء کی فہرست میں اس کا نام بھی شائع کردیا۔ مگر جب ہال ٹکٹ دینے کا موقع آیا تو بورڈ نے یہ کہتے ہوئے ہال ٹکٹ دینے سے انکار کردیا کہ اس کی عمر 15سال پوری نہیں ہوئی ہے جوکہ ایس ایس ایل سی امتحان کے لئے عمر کی مقررہ حد ہے۔سرسوتی اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے ساحل ا ٓن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے بورڈ سے گزارش کی تھی، مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ہیڈ ماسٹر کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں ہے کہ اس سے پہلے مارچ میں اس نے عریم کو کس بنیاد پرامتحان میں شرکت کی اجازت دی تھی۔ اس تعلق سے ڈی ڈی پی آئی کاروار سے پوچھے جانے پر کہا کہ انہیں اس معاملے کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔ البتہ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ متعلقہ افسران سے تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ضروری کارروائی کریں گے۔