ایس ایس ایل سی نتائج کا اعلان؛ کمٹہ کی طالبہ نے حاصل کئے سو فیصدی مارکس؛ بھٹکل طالبہ کی 99.36 فیصد کے ساتھ شاندار کامیابی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 30th April 2019, 10:40 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 30/اپریل (ایس او نیوز) کرناٹکا  میں ایس ایس ایل سی امتحان کے نتائج کا آج منگل  کو اعلان کیا گیا جس میں ضلع اُترکنڑا کے کمٹہ  کی ایک طالبہ ناگنجلی نائک نے زبردست پرفارمینس پیش کرتے ہوئے 625 میں 625 یعنی سو فیصدی مارکس حاصل کرکے پوری ریاست میں اول مقام حاصل کیا ، اسی طرح بنگلور کی  ایک طالبہ سروجنا ڈی نے بھی 625 میں 625 مارکس حاصل کرتے ہوئے ریاست بھر میں ٹاپ کیا ۔امسال کاروار تعلیمی ضلع  نے حیرت انگیز طور پر گذشتہ سال کی طرح امسال بھی 88.12 فیصد اوسط کے ساتھ کامیابی درج کرتے ہوئے پوری ریاست میں چوتھا مقام حاصل کیا۔ گذشتہ سال اس ضلع نے 88.12  فیصد اوسط  کے ساتھ ریاست میں دوسرا مقام حاصل کیا تھا۔ 

بھٹکل کے نتائج کا جائزہ لیا جائے تو  تعلقہ میں آنند آشرم کانوینٹ اسکول کی طالبہ چیتالی لکشمن موگیر نے 625 میں  621 مارکس  یعنی 99.36 فیصد مارکس   حاصل کرتے ہوئے نہ صرف پورے بھٹکل میں  ٹاپ کیا  بلکہ اس طالبہ نے ضلع اُترکنڑا میں بھی تیسرا رینک حاصل کیا۔  کانوینٹ اسکول کے ہی  شردھا ونود پربھو اور انکیت گنپتی بھٹ دونوں نے 618 مارکس حاصل کرکے تعلقہ بھر میں دوسرا رینک حاصل کیا ۔کانوینٹ کے ہی ایک اور طالب العلم شیشانگ نے 608 (97.28 فیصد)   مارکس حاصل کئے۔ اُدھر ودیا بھارتی انگلش میڈیم ہائی اسکول کی طالبہ اوشا یشونت نائک نے 610 (97.60 فیصد) مارکس کے ساتھ شاندار کامیابی درج کی۔

بھٹکل محکمہ تعلیمات کی طرف سے فی الحال تعلقہ کے ٹاپ ٹین طلبا  کی لسٹ فراہم نہیں کی گئی  ہے، مگر دیگر طبقوں کے طلبا کے  ساتھ اگر مسلم طلبا کا موازنہ کیا جائے تو  امسال مسلم طلبا   کافی پیچھے نظر آرہے  ہیں۔البتہ اسکولوں میں  انجمن گرلز ہائی اسکول (بستی روڈ) کے نتائج  نہایت حوصلہ افزاء رہے  جس کی کامیابی کی شرح 91.82 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

بھٹکل تعلقہ میں جملہ   37 ہائی اسکول ہیں جن میں 14 سرکاری ، 9 سرکاری امداد سے چلنے والے  پرائیویٹ ہائی اسکول اور 14 بغیر امداد کے  پرائیویٹ ہائی اسکول ہیں۔ امسال جملہ 1918 بچوں نے میٹرک کا امتحان دیا تھا جس میں 1640 بچے کامیاب رہے۔ اس طرح بھٹکل تعلقہ کی کامیابی کا اوسط 85.51 فیصد درج کیا گیا۔محکمہ  تعلیمات کی جانب سے جاری کردہ لسٹ کے مطابق پرائیویٹ یا امداد سے چلنے والے ہائی اسکولوں کے  مقابلے میں سرکاری ہائی اسکولوں کی کامیابی  کی شرح سب سے بہتر رہی۔ اتنا ہی نہیں تعلقہ کے دو - سرکاری ہائی اسکولوں نے سو فیصد نتائج بھی درج کئے۔ بلاک ایجوکیشن آفسر ایم آر منجو نے بتایا کہ   بھٹکل کے دو سرکاری ہائی اسکولوں سمیت تین ہائی اسکولوں نے امسال صد فیصدکامیابی درج کی ہے جن میں ایک سرکاری ہائی اسکول جالی، دوسرا کتور رانی چنمّا  ریشیڈنشیل  ہائی اسکول اور تیسرا  مرڈیشور میں قائم بینا ویدیا ہائی اسکول ہے۔

90 یا اس سے زائد اوسط سے کامیابی درج کرنے والے ہائی اسکولوں کی تفصیلات کچھ  اس طرح ہے: آر این ایس مرڈیشور کامیابی کی شرح 98.18 فیصد، سرکاری ہائی اسکول تینگنگونڈی 98.11 فیصد، سینٹ تھامس ہائی اسکول کوٹے باگل 97.62 فیصد،شریولی ہائی اسکول چتراپور 97.24 فیصد، سرکاری ہائی اسکول گورٹے 96.55 فیصد،  سرکاری ہائی اسکول بندر 95.83 فیصد ،وشوا بھارتی ہائی اسکول بینگرے 95.83 فیصد، مرارجی دیسائی ریسیڈینشیل ہائی اسکول 94.12 فیصد،آنند آشرم کانوینٹ اسکول 93.92 فیصد، سرکاری ہائی اسکول ترن مکّی 93.65 فیصد،وشوا بھارتی ہائی اسکول بھٹکل 92.68 فیصد، انجمن گرلز ہائی اسکول بستی روڈ 91.82 فیصداور سرکاری ہائی اسکول کُنٹوانی  90.91 فیصد 

اس بار مسلم تعلیمی اداروں میں نونہال سینٹرل ہائی اسکول کی  کامیابی کا گراف کافی نیچے آگیا اور کامیابی کی شرح صرف 72 فیصد درج کی گئی، اسی طرح انجمن بوائز ہائی اسکول کی کامیابی کی شرح75.68 فیصد، انجمن گرلز ہائی اسکول نوائط کالونی کی کامیابی کی شرح 77.78 فیصد  اور شمس انگلش میڈیم ہائی اسکول کی کامیابی کی شرح 75 فیصد درج کی گئی۔ اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول  کی کامیابی کا گراف اس بار مزید نیچے چلا گیا اور اس اسکول کے  صرف 60 فیصد طلبا ہی کامیاب رہے۔ بھٹکل کا ایک اور معروف اسکول  دی نیو انگلش اسکول کی کامیابی کی شرح 71.43 فیصددرج کی گئی۔

انجمن گرلز ہائی اسکول (بستی روڈ):

امسال اس اسکول سے جملہ 159 طالبات نے میٹرک کا امتحان دیا تھا جس میں 146 کامیاب رہیں، اس طرح اس اسکول کی کامیابی کا اوسط 91.82 فیصد درج کیا گیا۔

اسکول ٹاپرس: میمونہ ایفیٰ بنت محمد مسعود علی اکبرا   604 (96.64 فیصد)، لمیس ابراہیم شیخ 92.48 فیصد،  دانیا بنت مصدق علی اکبرا 91.52 فیصد، حنان بنت محمد ساجد شریف 91.36 فیصد۔

انجمن گرلز ہائی اسکول (نوائط کالونی)

108 طالبات میٹرک امتحان میں شریک ہوئی تھیں جس میں سے 84 کامیاب رہیں، کامیابی کا اوسط 77.78 فیصد رہا

اسکول ٹاپرس: نورا بنت شعیب قاضیا 95.52 فیصد،  حاجرہ ایفیٰ بنت عبدالسلام رکن الدین 95.36 فیصد، آسیہ جُبنا  بنت اسماعیل اکرم 95.36 فیصد، سُواد انجم بنت سُہیل شیخ 93.28 فیصد، سارہ بنت ابوبکر رضوان فقی علی92 فیصد، نرمین بنت نذیر احمد محتشم 90.72 فیصد۔

انجمن بوائز ہائی اسکول :

جملہ 37 طلبا میں سے  28 کامیاب رہے، اس طرح کامیابی کا اوسط 75.68 فیصد درج کیا گیا۔ محمد شارف ابن حسین شبیر فقی بھاو نے 554 (88.64 فیصد)  مارکس اور محمد سائم ابن عبدالمجید فرید نے 534 (85.44 فیصد)  مارکس حاصل کرکے اسکول میں ٹاپ رہے۔

اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول:

امسال پورے 100 طلبا نے میٹرک کا امتحان دیا جس میں 60 طلبا کامیاب رہے۔ خُبیب احمد ابن مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے 92.5 فیصد اوسط کے ساتھ پورے اسکول میں اول رینک حاصل کیا۔

نونہال سینٹرل اسکول:

جملہ 50 اسٹوڈینٹس میں 36 کامیاب رہے، اس طرح کامیابی کا اوسط 72 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ فاطمہ نُہا رکن الدین نے  94.72 فیصد کے ساتھ اسکول میں اول مقام حاصل کیا، عمار ابن ڈاکٹر جمیل نے  93.6 فیصد اور حسن رباح  ابن عرفات عسکری 91.04 فیصد کے ساتھ دوم اور سوم نمبر پر  ہوئے۔

شمس انگلش میڈیم ہائی اسکول:

جملہ 56 بچوں میں 42 کامیاب رہے اور کامیابی کی شرح 75 فیصد درج کی گئی۔ اسکول میں عفیف ائیکری نے 89.28 فیصد، ابوالخیر نے 88.64 فیصد اور آفاق نے 88.16 فیصد مارکس کے ساتھ اسکول میں  بالترتیب اول،دوم اور سوم مقام حاصل کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی