کولمبو، 13؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) سری لنکا کے صدر گوٹبایا راج پکشے نے اپنے استعفیٰ نامہ پر دستخط کر دیا ہے اور پارلیمانی سربراہ بدھ کے روز ملک کے سامنے اس کا اعلان کریں گے۔ صدر نے استعفیٰ نامہ پر دستخط کیا اور ایک سینئر سرکاری افسر کے حوالے کر دیا۔ جلد ہی اسے پارلیمانی اسپیکر کے حوالے کیا جائے گا۔ ’ڈیلی مرر‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنے کو اس خط کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے اور وہ بدھ کو گوٹبایا راج پکشے کے صدر عہدہ کے اختتام پر ایک عوامی اعلان کریں گے۔
پیر کے روز قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ راج پکشے کل دوپہر پہلے ہی ملک چھوڑ چکے ہیں۔ حالانکہ ان رپورٹوں کو صدر کے قریبی سینئر ذرائع نے خارج کر دیا۔ انھوں نے ڈیلی مرر سے کہا کہ راج پکشے اب بھی ملک میں ہیں اور مسلح افواج کی حفاظت میں ہیں۔ ڈیلی مرر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 9 جولائی کے فسادات سے ٹھیک پہلے صدر راج پکشے کو سیکورٹی فورسز کے ذریعہ قلعہ میں راشٹرپتی بھون سے نکالا گیا تھا اور سیکورٹی اسباب سے ملک کے علاقائی سمندر کے اندر ایک بحریہ آبدوز پر محفوظ رکھا گیا۔
حالانکہ ان کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ راج پکشے پیر کی صبح 9.30 بجے تینوں افواج کے کمانڈروں سے ملے اور اس کے بعد ملک میں ہی رہے۔ ملک میں ان کا ٹھکانہ نامعلوم ہے، لیکن ان کے اس ہفتہ ملک چھوڑنے کا امکان ہے، جس سے ایک نئے صدر کی حلف برداری اور ایک کل جماعتی حکومت کی تشکیل کا راستہ ہموار ہوگا۔ بدھ کو وزیر اعظم رانل وکرما سنگھے جزقتی صدر کی شکل میں حلف لیں گے، جب تک کہ 20 جولائی کو پارلیمنٹ کے ذریعہ ایک نئے صدر کا انتخاب نہیں کیا جاتا ہے۔
مہندا یاپا ابھے وردھنے نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی لیڈران نے 20 جولائی کو آئین کے التزامات کے مطابق پارلیمنٹ میں ایک ووٹ کے ذریعہ سے ایک نئے صدر کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 19 جولائی کو صدارتی عہدہ کے لیے نامزدگی کے پرچے مانگے جائیں گے۔ اب تک تصدیق کردہ دو امیدوار وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر ساجتھ پریم داسا ہیں، جنھوں نے پیر کو پہلے ہی مطلع کر دیا تھا کہ وہ سری لنکا کی معیشت کی از سر نو تعمیر کے لیے تیار ہیں۔