عوامی مسائل سے روگرداں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ علاج کے بہانے تفریح کرنے میں لگے ہیں؛ عوام کا الزام

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 29th April 2019, 9:19 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،29/اپریل(ایس او نیوز)  ریاست میں سنگین خشک سالی کی صورتحال ہے تو شمالی کرناٹک کے کئی علاقوں میں گرمی کی شدت کے سبب پانی کی سربراہی بھی متاثر ہے۔ یہاں تک کہ جانوروں کو چارہ بھی میسر نہیں ہے۔ ایسے میں ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی لے۔ مگر ریاست کے عوام نے الزام لگایا ہے کہ  ذمہ داران حکومت لوک سبھا انتخابات کی تکمیل کے بعد تفریح کے موڈ میں نظر آرہے ہیں۔

حکومت کے ذریعے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ریاست کے 159 تعلقہ جات خشک سالی سے بری طرح متاثر ہیں۔ ایسے میں انسانوں اور جانوروں کو پانی اور غذا فراہم کرنا حکومت کا اولین فریضہ ہے۔ مگر عوام کی طرف سے الزام لگایا جارہا ہے کہ  جنگی پیمانے پر کئے جانے والے کام کو پس پشت ڈال کر وزیراعلیٰ سمیت کئی وزراء تفریح کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اڈپی کے پنچاکرما ریسارٹ میں علاج کے نام پر آرام کررہے ہیں تو ان کے کئی وزراء بھی ان کے ساتھ وہیں پر موجود  ہیں۔

یہ الزام بھی ہے کہ کمارا سوامی نے گزشتہ دوماہ کے دوران ریاست کے انتظامیہ پر کم اور منڈیا لوک سبھا حلقے کی انتخابی مہم پر زیادہ توجہ دی ہے۔ انہوں نے اس حلقے کو اپنے وقار کا مسئلہ بنالیاتھا۔ یہاں پر ہر حال میں اپنے فرزند نکھل کمار سوامی کو کامیاب بنانے کے لئے جدوجہد میں مصروف رہے۔ اب جبکہ منڈیا لوک سبھا حلقے کے انتخابات مکمل ہوچکے ہیں تو انہیں چاہئے تھا کہ ریاست میں خشک سالی سے بدحال لوگوں کی مدد کرتے اور انہیں بنیادی سہولتوں سمیت پینے کا پانی فراہم کرتے۔ مگر ان سب کو پس پشت ڈال کر وہ اپنے والد سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا کے ہمراہ اڈپی پہنچ گئے ہیں۔جہاں وہ ایک ریسارٹ میں علاج کے بہانے آرام کررہے ہیں۔ ان کے ساتھ ریاستی وزیر سیاحت سارا مہیش اور رکن اسمبلی بھوجے گوڈا کے علاوہ دیگر لیڈران بھی تفریح میں مصروف ہیں۔ لیڈروں نے کاپو ساحل پر تفریح کررہے ہیں جہاں کے مناظر وائرل ہوچکے ہیں۔ عوام نے سوال کیا ہے کہ جب ہمارے مسائل بیان کئے جاتے ہیں تو انتخابی ضابطہئ اخلاق کا بہانا بنایا جاتا ہے۔ مگر انتخابات سے پہلے ہی دور اندیشی کا مظاہرہ کرکے ان مسائل کے حل پر توجہ نہیں دی جاتی۔ ایک طرف جہاں ریاست شدید گرمی سے دو چار ہے تو وہیں ریاست کے وزیراعلیٰ اپنے وزراء کے ہمراہ عوامی مسائل سے روگردانی کرکے تفریج میں مصروف ہیں۔ اڈپی پہنچنے کے بعد بھی وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے میڈیا پر اپنی ناراضی برقرار رکھی ہے اور میڈیا کے نمائندوں سے بات کرنے سے گریز کا سلسلہ برقرار رکھا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔