کرناٹک میں کانگریس ۔جنتادل حکومت کو راحت،14 کے منجملہ 9 باغی ارکان کے استعفے غلطی کی بناء مسترد،بقیہ ارکان اسمبلی کو شخصی طور پر ملاقات کرنے اسپیکر رمیش کمار کی ہدایت
بنگلورو ؍ممبئی ، 10؍جولائی (ایس او نیوز) کرناٹک میں جنتادل ایس اور کانگریس کی حکومت کو بڑی راحت حاصل ہوئی ہے ۔ 14 کانگریس۔ جے ڈی (ایس) ایم ایل ایز اپنے استعفے پیش کرنے کے چند روز بعد اسپیکر کے آر رمیش کمار نے آج ان میں سے 9 لیجسلیٹرز کے مکتوبات مناسب ڈھنگ میں نہ ہونے پر مسترد کردیئے اور اُن سے کہا کہ مکتوبات درست نہج کے مطابق بھیجے جائیں۔ اسپیکر نے بقیہ پانچ ایم ایل ایز جن کے استعفے درست طور پر پیش کئے گئے، اُن سے جمعہ اور پیر کو شخصی طور پر ملاقات کرنے کیلئے کہا ہے۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدارامیا نے آج کہا کہ پارٹی باقی ایم ایل ایز کی نااہلیت چاہے گی جنھوں نے استعفا دیا ہے۔ سابق چیف منسٹر نے 10 مستعفی پارٹی ایم ایل ایز سے واپس آجانے کی درخواست بھی کی ہے یا پھر انھیں نتائج و عواقب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ یہاں سی ایل پی میٹ کے بعد میڈیا والوں سے بات چیت کررہے تھے۔ یہ میٹنگ جملہ 13 ایم ایل ایز کے استعفے کے پیش نظر پیدا شدہ بحران سے نمٹنے کیلئے طلب کی گئی تھی۔ سدارامیا نے دعویٰ کیا کہ یہ استعفے رضاکارانہ اور دباؤ کے بغیر پیش کردہ نہیں ہیں۔ اس دوران کرناٹک کے چودہ ایم ایل ایز پونے سے تقریباً 90 کیلومیٹر ایک مقام پر ٹھہرے ہیں اور انھیں اپنے استعفوں کے بارے میں اسپیکر کے قطعی فیصلے کا انتظار ہے جس کے بعد وہ گوا کی طرف آگے بڑھنے یا بنگلورو کو لوٹ جانے کا فیصلہ کریں گے۔ ذرائع نے آج بتایا کہ جے ڈی (ایس)۔ کانگریس حکومت میں بحران کے مرکز بن چکے 14 ایم ایل ایز کا ممبئی کی لکژری ہوٹل میں قیام تھا اور پیر کی شام وہ گوا کیلئے روانہ ہوئے۔ لیکن موجودہ طور پر وہ مہاراشٹرا میں ستارا کی طرف پونے سے 90 کیلومیٹر قریب توقف کررہے ہیں۔ اگر اُن کے استعفے قبول کرلئے جاتے ہیں تو وہ بنگلورو کو واپس بھی جاسکتے ہیں۔ 14 ایم ایل ایز جو مستعفی ہوئے ہیں اُن میں سے 4 بنگلورو میں کیمپ کئے ہوئے ہیں جبکہ بقیہ ممبئی میں ہیں۔ اسپیکر نے کہاکہ وہ قواعد ملاحظہ کریں گے اور تبدیلیوں کے بارے میں سینئرس سے مشاورت کریں گے کہ آیا یہ استعفے قبول کئے جاسکتے ہیں یا مختلف لائحہ عمل اختیار کیا جاسکتا ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا کانگریس لیگل سیل نے اُنھیں مکتوب لکھا ہے کہ استعفے قبول نہیں کرنا چاہئے، رمیش کمار نے کہاکہ اُنھیں ابھی ایسا کوئی مکتوب دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔ میں ہفتے کو دفتر سے روانہ ہوا تھا اور آج ہی آیا ہوں۔ جس کسی سیل نے مکتوب بھیجا ہے میں اب اُس کا جائزہ لوں گا۔ دو آزاد ارکان اسمبلی کی تائید کے ساتھ بی جے پی کے پاس اب 224 رکنی ایوان میں 107 ایم ایل ایز ہیں جبکہ 113 نصف عددی طاقت ہے۔ اگر 13 ارکان اسمبلی کے استعفے قبول کرلئے جاتے ہیں تو مخلوط کی عددی طاقت گھٹ کر 103 ہوجائے گی۔اسپیکر کا برابری کی صورت میں فیصلہ کن ووٹ ہوتا ہے۔