علی گڑھ معاملے پر اسمبلی میں ہنگامہ،ایس پی۔کانگریس کا واک آوٹ
لکھنؤ،24/فروری(ایس او نیوز/یواین آئی) شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف علی گڑھ میں جاری احتجاج کے دوران تشدد کا معاملہ آج یوپی اسمبلی میں گونجا اور اسمبلی کی کاروائی تقریبا 10 منٹ تک متأثررہی۔اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے وقفہ سوال کے دوران سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور کانگریس اراکین اسمبلی ہنگامہ کرتے ہوئے واک آوٹ کیا۔پیر کی صبح اسمبلی کی کاروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے علی گڑھ میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے اس پر دبیٹ کا مطالبہ کیا۔بعد اذاں اپوزیشن لیڈر رام گوندچودھری نے الزام لگایا کہ پولیس نے عورتوں کو بھی نہیں بخشا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ فائرنگ میں ایک شخص کی موت ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ علی گڑھ میں حالات کافی خراب ہیں اور معصوموں کو ہراساں کیا جارہا ہے ۔مسٹر چودھری کے الزامات کو خارج کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر سریش کمار کھنہ نے اپوزیشن پر تشدد کو شہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے دعوی کیا کہ تشدد میں کسی بھی شخص کی موت نہیں ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوپی حکومت نظم ونسق کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والے کسی بھی شخص کو نہیں بخشا جائے گا۔’’مسٹر کھنہ نے کہا کہ اپوزیشن صرف معاملات کو اٹھا کر گھڑیالی آنسو بہارہی ہے ۔تاہم اسپیکر ہردئے نارائن دکشت کی یقین دہانی کے بعد اپوزیشن وفقہ صفر کے درمیان اس معاملے کو اٹھانے پر رضا مند ہوگیا۔