منڈگوڈ:28؍مئی(ایس اؤ نیوز) کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے چلتے اولاد اپنی ماں کے آخری رسومات میں شامل نہ ہوکر کوارنٹائن میں بھیج دئیے جانے کا واقعہ منڈگوڈ تعلقہ اندرانگر کوپا دیہات میں پیش آیا ہے۔
تعلقہ کے کوپا دیہات میں سوشیلا (55)نامی عورت کی منگل کو اپنے گھر میں موت ہوئی تھی۔ ان کے 7بچوں میں سے دو بیٹے مہاراشٹرا کے اورنگ آباد میں رہائش اختیار کئے ہوئے ہیں بقیہ گاؤں میں ہی ہیں۔ والدہ کے موت کی خبر سن کر دونوں بیٹے اپنی بیوی بچوں کے ساتھ کار میں نکلے ۔ کرناٹکا اور مہاراشٹرا کی سرحد (نپانی۔ سنکیشور)پر پہنچنے کے بعد پولس نے انہیں روکا۔ قریب ڈھائی گھنٹے کے بعد انہیں سفرجاری رکھنے کی اجازت دی گئی ۔ طویل سفر طئے کرنے کے بعد گاؤں کی سرحد پر پہنچے تو تین لوگوں کو پی پی ای کٹ پہنا کر گاؤں میں داخل ہونے کی منظوری دئیے جانےکی ذرائع نے خبر دی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق کرونا کے پس منظر میں انہیں کچھ شرائط کے ساتھ گاؤں میں لایاگیا۔ نعش کو چھوئیں گے نہیں ، خاندان والوں میں سے کسی سے ملاقات نہیں کرنے کی سخت ہدایات دی گئی تھیں۔ کچھ دیر تک نعش کے پاس ٹھہر کر غم مناتے ہوئے بھائیوں کے آنکھوں سے آنسو جاری ہوئے تو موجود لوگ بھی جذباتی ہوگئے۔ صبح کے قریب تین بجے آخری رسومات ادا کی گئیں۔
جنم دینے والی ماں کے آخری رسومات میں شامل ہونے کے لئے انہوں نے لگاتار 12گھنٹے کا سفر کیا، گاؤں کی سرحد پر انہیں پی پی ای کٹ پہنایا گیا اورصرف انہیں نعش کا چہرہ دیکھنے کا موقع عطا کرنے کے بعد انہیں 7دنوں کے کوارنٹائن میں بھیج دئیے جانے کی تعلقہ اسپتال کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ایچ ایف انگلے نے جانکاری دی۔