بہار کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آگے آنے کی اپیل، لاکھوں لوگوں کو سیلاب سے بچانے کامستقل حل تلاش کرنے بہار کے صحافی نے کیا مطالبہ
سہرسہ (بہار) 25 جولائی (ایس او نیوز/پریس ریلیز) سماجی کارکن و صحافی شاہنواز بدر قاسمی نے انسانی ہمددی کی بنیادپر اہل خیر حضرات اور سماجی وفلاحی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار کے سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کیلئے آگے آئیں کیوں کہ اگر بروقت ان کی مدد نہیں کی گئی تو لاکھوں لوگوں کی جان خطرہ میں پڑجائے گی،جس کے نقصانات کااندازہ لگانامشکل ہے۔اس وقت بہار میں جہاں کورونا کاقہر چل رہاہے وہیں دوسری طرف سیلاب کی لہر نے لاکھوں عوام کو متاثرکردیاہے جس سے سیلاب زدگان کی حالت بدسے بدتر ہوگئی ہے۔جن علاقوں میں سیلاب کاپانی آچکاہے وہاں کے لوگوں کی نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیاہے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔شاہنواز بدر نے بہار سرکارپر سیلاب متاثرین سے بے توجہی کاالزام لگاتے ہوئے سخت لفظوں میں مذمت کی او رکہاکہ وقت رہتے ہوئے اس آفت سے بچنے کاکوئی بندوبست نہیں کیاجاتاہے،انتظامیہ اور سرکار بڑے حادثہ کاانتظار کرتی ہے جب تک باندھ نہ ٹوٹ جائے کوئی راحتی کام نہیں کرناہے،نیپال کی من مانی سے بہار کے لاکھوں لوگوں کی زندگی ہمیشہ خطرے میں رہتی ہے ہر سال صرف سیلاب متاثرین کی مدد کی بات کی جاتی ہے لیکن مستقل حل کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں ہے مرکزی وریاستی دونوں سرکار کو اس علاقی کی تباہی وبربادی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ہر سال سیلاب سے ہزاروں لوگ مرتے ہیں اور سینکڑوں بستیوں کاوجود ختم ہوجاتاہے لیکن اس اہم ترین مسئلہ پر کوئی بولنے کو تیار نہیں ہے ایسالگتاہے انسانیت مرچکی ہے نیتاؤں کے ساتھ میڈیااور عوامی نمائندگی کرنے والوں کاضمیر بھی مردہ ہوچکاہے جب تک ہم اپنے حقوق کی لڑائی اور اس سیلاب سے بچنے کیلئے خود آگے نہیں آئیں گے تب تک کوئی عملی حل ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بہارمیں سیلاب زدگان کی مدد کیلئے نتیش کمار کی طرف سے جو مدد کااعلان کیاگیاہے وہ ان مصیبت زدہ کے ساتھ کھلم کھلامذاق ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت سارن،سیتامڑھی،مدہوبنی،دربھنگہ،سہرسہ،کشن گنج، چمپارن،ارریہ، کٹیہار، کھگڑیا،سمستی پور،سپول سمیت درجنوں اضلاع سیلاب سے بری طرح متاثر ہے لیکن بہارسرکار اور انتظامیہ کی بے حسی دیکھ کر ایسامحسوس ہورہاہے کہ انہیں کورونااور سیلاب کی نہیں بلکہ الیکشن کی فکر ستارہی ہے اور مکمل طورپر عوامی پریشانی کو نظرانداز کررہی ہے جو بیحد افسوس ناک بات ہے۔شاہنو ازبدر نے کہاکہ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ اور علاقائی لیڈران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں روزانہ سینکڑوں لوگ پانی میں ڈوب کر مررہے ہیں لیکن سرکارکے رویہ کو دیکھ کر ایسا محسوس ہورہاکہ ابھی تک بہار میں سیلاب کاکوئی اثر نہیں ہے۔
شاہنو از بدرضلع سہرسہ کے کئی سیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ کرنے کے بعد کہاکہ ضلع کی اکثریت آبادی پانی میں ہے لیکن بہار سرکار نے اب تک سہرسہ کو سیلاب متاثرہ علاقہ نہیں ماناہے جواپنے آپ میں تکلیف دہ بات ہے،ضلع کے مہیشی، سلکھوا، سمری بختیارپور،سونبرساراج اور نوہٹہ بلاک کے درجنوں پنچایت مکمل طورپر سیلاب متاثرہ ہے جہاں کشتی کے بغیرجاناناممکن ہے لیکن اس کے باوجود کو سی کے لوگوں کے ساتھ یہ سوتیلارویہ پن سمجھ سے بالاتر ہے انہوں نے وزیر اعلی نتیش کمارسے اپیل کہ وہ سہرسہ ضلع کو بلاتاخیر سیلاب متاثرہ علاقوں کی لسٹ میں شامل کرکے تمام متاثرین کو ہرممکن سرکاری مدد کے ساتھ دھان کی فصل کامعاوضہ دئیے جانے کاحکم جاری کریں ساتھ ہی دیگر علاقوں کی طرح ایمرجنسی ریلیف کٹ اور کمیونٹی کچن سینٹربھی جلد شروع کیاجائے تاکہ سیلاب سے فاقہ کشی کے شکار لوگوں کو پریشانی کاسامنانہ کرناپڑے۔