مکہ مکرمہ کو ”اسمارٹ سٹی“ بنانے کا منصوبہ، عازمین حج وعمرہ کو سہولتیں فراہم کرنے کا مقصد، جاپانی کمپنی خدمات حاصل
مکہ مکرمہ،29؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) سعودی عرب کی حکومت نے مکہ معظمہ کو ”اسمارٹ سٹی“ بنانے کا فیصلہ پر باقاعدہ کام کا آغاز کردیا ہے۔ کچھ دن قبل مکہ معظمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔
اس منصوبہ کا مقصد عازمین حج اور معتمرین حضرات کو بیت اللہ کی زیارت کے لئے نقل حمل کے جدید وسائل مہیا کرنا اور ان کی خدمت کیلئے کام کرنے والے اداروں کی کو مزید تیزکرنا ہے۔ مکہ معظمہ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی طرف سے مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبہ کا آغاز کردیاگیا ہے۔ اس منصوبہ کو آگے بڑھانے کیلئے مکہ معظمہ اور مشاعرہ کی رائل اتھاریٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا کہنا ہے کہ مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبہ کا مقصد مسجد حرام او ربیت اللہ کی زیارت کے لئے آنے والوں کو ٹرانسپورٹ کی آرام دہ سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ اتھاریٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مکہ معظمہ کواسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبہ کی ذمہ داری ایک جاپانی کمپنی کو سونپی گئی ہے۔ اس منصوبہ کے تحت 2020 ء میں مکہ معظمہ میں 400اسمارٹ بسیں چلائی جائیں گی او ر آئندہ سالو ں میں ان کی تعداد 2ہزار تک پہنچائی جائے گی۔ ان 400بسوں میں 240درمیانی سائز کی بسیں ہوگی جن کی لمبائی 12میٹر ہوگی جبکہ 160بسیں 18میٹر کی ہوگی۔ یہ تمام بسیں جاپانی ہوں گی۔ ان بسوں میں جدید مواصلاتی نظام کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر تیار کیا جارہا ہے۔ ان بسوں میں مسافرین کے لئے مفت وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی۔ مکہ معظمہ میں اسمارت بسوں کے لئے 450اسٹیشنس قائم کئے جائیں گے۔