بنگلورو: شہریت قانون کے خلاف مندر کی دیواروں پر بھی لکھے گئے نعرے
بنگلورو، 18/ جنوری (ایس او نیوز) شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف الگ الگ انداز میں مظاہرے پورے ملک میں جاری ہے۔ کہیں پوسٹر و بینر کے ساتھ مظاہرے ہورہے ہیں تو کہیں سڑکوں پر پینٹنگ کے ذریعہ احتجاج درج کیا جارہا ہے، کہیں روزہ و افطار کا اہتمام کیا جارہا ہے تو کہیں سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری ہے۔ اس درمیان سوشل میڈیا پر ایک ایسے مندر کی تصویر وائر ہونے لگی ہے جس کی دیواروں پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نعرے لکھے ہوئے ہیں۔
دراصل کرناٹک کے ایک مندر کی کچھ تصویریں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں جس کی دیواروں پر ’نو این آر سی، نو سی اے اے، نو این پی آر لکھا ہواہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک اسکول کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر ڈالی گئی ہے جس کی دیوار پر بھی شہریت ترمیمی قانون مخالف نعرے لکھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ مندر کرناٹک کے گدگ ضلع واقع نارگنڈ علاقے کا ہے اس کو ناگارجن دوار کا ناتھ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے 16/ جنوری کو شیئر کیا گیا ہے۔ ان تصویر وں کے ساتھ یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس طرح کے نعرے پور ے کرناٹک میں جگہ جگہ لکھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ دن بہ دن تیز ہوتا جارہا ہے۔ خصوصی طور پر خواتین نے آگے بڑھ کر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی و این پی آر کے خلاف ہورہے احتجاجیوں کی قیادت کرنی شروع کردی ہے۔ دہلی کے شاہین باغ، اترپردیش کے منصور علی پارک اور بہار کے سبزی باغ علاقہ میں تو گزشتہ کئی دنوں سے بڑی تعداد میں خواتین چوبیس گھنٹے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیا جائے گا وہ نہیں اٹھیں گے۔